اتوار‬‮ ، 10 اگست‬‮ 2025 

سندھ طاس معاہدہ منسوخ کیا تو۔۔۔! بڑا فیصلہ کرلیاگیا،وزیراعظم کے زیرصدارت پارلیمانی پارٹیوں کا اجلاس،مشترکہ اعلامیہ

datetime 3  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)سیاسی اور پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں کے اجلاس میں لائن آف کنٹرول کے پار سرجیکل سٹرائیک اور مقبوضہ کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دینے کے بھارتی دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے قرارداد میں کہاگیاہے کہ جھوٹا دعوی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے عالمی توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے ٗکسی بھی بیرونی جارحیت اور علاقائی امن اور استحکام کو درپیش تمام خطرات کی صورت میں ہم متحد ہونے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں ٗ مسئلہ کشمیر پر عوام ٗ تمام سیاسی جماعتیں اور پاک افواج متحد ہیں ٗسندھ طاس معاہدے کو منسوخ کر نے کا یکطرفہ بھارتی اقدام جارحیت سمجھا جائیگا ٗ قومی سلامتی کی کوششوں کو مربوط بنانے کی غرض سے پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کی تشکیل نو کی جائیگی ٗوزیر اعظم بیرونی خطرات سے نمٹنے کیلئے قومی اتحاد کو مستحکم کریں ٗ اسی جذبے کے تحت تمام موجودہ قومی مسائل کو حل کیا جائے ٗ قومی ایکشن پلان پر اسکی روح کے مطابق عملدرآمد کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ پیر کو وزیراعظم کی طرف سے بھارتی جارحیت اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پرمشاور ت کیلئے سیاسی اور پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری ٗ سید خورشید شاہ، سینٹ میں قائد حزب اختلاف چوہدری اعتزاز احسن، شیریں رحمن، قمر زمان کائرہ، حنا ربانی کھر اور فرحت اللہ بابر، پاکستان تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی اور شیریں مزاری، جماعت اسلامی کے سراج الحق اور صاحبزادہ طارق اللہ، جمعیت علماء اسلام (ف) سے مولانا فضل الرحمن، متحدہ قومی موومنٹ کے ڈاکٹر فاروق ستار ٗ خالد مقبول صدیقی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی، نیشنل پیپلز پارٹی کے غلام مرتضیٰ جتوئی، پاکستان مسلم لیگ (ق) کے کامل علی آغا، مسلم لیگ فنکشنل صدر الدین راشدی ٗ عوامی نیشنل پارٹی کے غلام احمد بلور اور نیشنل پارٹی کے میر حاصل بزنجو کے علاوہ انجینئر عثمان ترکئی، غازی گلاب جمال سمیت وفاقی کابینہ کے ارکان شریک ہوئے ۔وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں پاکستان کی مسلح افواج اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے شہداء کیلئے فاتحہ خوانی کے بعد متفقہ طور پر اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ پاکستان کے عوام حکومت سیاسی جماعتیں اور مسلح افواج کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت میں متحد ہیں جس کی ضمانت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں دی گئی ہے ۔ اعلامیہ کے مطابق قرارداد میں بھارتی قابض افواج کی جانب سے 87 دنوں کے دوران عورتوں اور بچوں سمیت 110 بے گناہ شہریوں کو شہید کرنے اور 700 سے زائد کی بینائی ضائع کرنے کی شدید مذمت کی گئی ۔ اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ ہم بے گناہ کشمیریوں کے مسلسل قتل عام کی مذمت کرتے ہیں جو انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔ قرارداد میں بھارت کی جانب سے حالیہ بلا اشتعال جارحیت اور سیز فائر کی خلاف ورزیوں کی بھی مذمت کی گئی جس سے علاقائی امن اور سلامتی کو خطرہ لاحق ہے ۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ہم بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے کشمیری عوام کی جدوجہد کو دبانے کیلئے جاری ظالمانہ اقدامات سے توجہ ہٹانے کی بھارتی کوششوں کی مذمت کرتے ہیں جو اس کی طرف سے لائن آف کنٹرول کے پار دہشتگردی کے الزامات لگا کر کی جا رہی ہیں۔ قرارداد میں کشمیریوں کیخلاف ڈرئیکولائی قوانین کے مسلسل استعمال اور مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو کے نفاذ کی مذمت کی گئی ہے جس کی وجہ سے مقامی افراد کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے یہ اقدامات تمام بین الاقوامی انسانی حقوق کی واضح خلاف ورزیاں ہیں۔ قرارداد میں کہا گیا کہ ہم بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دینے کے دعوے کو مسترد کرتے ہیں جب بھارت خود ہی جموں کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھاتا ہے تو وہ یہ تسلیم کرتا ہے کہ یہ اقوام متحدہ کے دو خود مختار ارکان کے درمیان ایک بین الاقوامی تنازعہ ہے ۔ قرارداد میں خود مختار پاکستان کے ایک وفاقی یونٹ بلوچستان میں بھارت کی مداخلت کی مذمت کی گئی جس کے دستاویزی ثبوت موجود ہیں۔ قرارداد میں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی بھارتی کوششوں کی بھی مذمت کی گئی جس کا ثبوت بھارتی خفیہ ایجنسی را کے حاضر سروس نیول افسر کل بھوشن یادیو کی گرفتاری اور اعترافی بیان سے ملتا ہے ۔ قرارداد میں دو طرفہ اور کثیر جہتی مذاکرا ت کیلئے تمام سفارتی کوششوں کو سبو تاژ کرنے کے بھارتی عزائم پر بھی افسوس کا اظہار کیا گیا جن میں سارک اجلاس میں شرکت سے انکار بھی شامل ہے ۔ قرارداد میں بھارت کی جانب سے نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے عوام کے خلاف پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کے عزائم کی بھی مذمت کی گئی جو کہ بین الاقوامی سطح پر کئے گئے معاہدوں کی خلاف ورزی ہے قرارداد میں کہا گیا کہ سندھ طاس معاہدے کو منسوخ کر نے کا یکطرفہ بھارتی اقدام جارحیت سمجھا جائیگا۔ قرارداد میں لائن آف کنٹرول پر سرجیکل سٹرائیک کے بھارتی دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ بے شرمانہ دعوی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے عالمی توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے ۔ قرارداد میں حق خود ارادیت کی جاری جدوجہد کیلئے کشمیری عوام کے حوصلے اور جرأت کو سراہا گیا ۔ قرارداد میں پاکستان کی مسلح افواج کی جانب سے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے غیر متزلزل عزم اوربہادری کو خراج تحسین پیش کیا گیا ۔ قرارداد میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی جانب سے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ مشن بھجوانے کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہیں اور او آئی سی کی جانب سے ایسے ہی مشن کے اعلان کی حمایت کرتے ہیں ۔ قرار داد میں کہا گیا کہ اقوا م متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان میں حق خود ارادیت کی قرارداد وں پر عملدرآمد کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم بین الاقوامی برادری بالخصوص سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت سے متعلق سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں ۔ قرارداد میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی حق خود ارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں پاکستان کی جانب سے سیاسی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ۔ قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان دہشتگردی اور پر تشدد انتہاء پسندی کیخلاف جنگ میں مصروف ہیں ہم قومی ایکشن پلان پر اسکی روح کے مطابق عملدرآمد کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں جس پر گزشتہ آل پارٹیز کانفرنس میں اتفاق کیا گیا تھا ۔ قرارداد میں کہا گیا کہ قومی سلامتی کی کوششوں کو مربوط بنانے کی غرض سے پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کی تشکیل نو کی جائیگی۔ قرارداد میں وزیراعظم سے مطالبہ کیا گیا کہ بیرونی خطرات سے نمٹنے کیلئے قومی اتحاد کو مستحکم کریں اور اسی جذبے کے تحت تمام موجودہ قومی مسائل کو حل کیا جائے ۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی بیرونی جارحیت اور علاقائی امن اور استحکام کو درپیش تمام خطرات کی صورت میں ہم متحد رہنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سوئس سسٹم


سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…