اسلام آباد (آن لائن) حکومت نے ایک ایسی ترمیم پر غور شروع کر دیا ہے جس کے تحت سوموٹو فیصلوں کے خلاف اپیلوں کی اجازت دی جا سکے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر قانون زاہد حامد کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے آئینی ترمیم پر غور ہو رہا ہے مجوزہ قانون کے تحفظ ایسے فیصلوں کو چیلنج کرنے والی اپیلیں فیصلے کی تاریخ کے دو ماہ کے اندر اندر دائر کی جا سکتی ہیں اگر اس کی منظوری دے دی گئی تو یہ اٹھارویں ترمیم 2010 کے آغاز سے ہی نافذ العمل تصور ہو گی یہ ایسا دور تھا جب اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کئی سوموٹو نوٹس لئے تھے۔ دوسری جانب اسلام آباد میں جاری پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان کے اجلاس میں وزیراعظم نوازشریف نے پارلیمانی جماعتوں کے سربراہوں کا خود استقبال کیا۔ وزیر اعظم کی سربراہی میں پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان کے اجلاس کے موقع پر نوازشریف استقبال کیلئے خود دروازے پر کھڑے رہے اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ ، شاہ محمود قریشی ، سراج الحق ،مولانا فضل الرحمن ، ڈاکٹر فاروق ستار،اعتزاز احسن ،بلاول بھٹو، محمود اچکزئی ،آفتاب شیرپاؤ ،غلام احمد بلور سمیت دیگر رہنماؤں کو خوش آمدید کہا اور ان کیساتھ مصافحہ کیا اور خیریت دریافت کرتے رہے۔وزیراعظم خوشگوار موڈ میں تھے۔اجلاس میں شرکت کے لیے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو بھی اسلام آباد پہنچے اور ان کا استقبال وزیر اعظم نواز شریف نے کیا۔ وزیراعظم کے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیر دفاع خواجہ آصف بھی کھڑے تھے۔واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کے اس اقدام کو سیاسی جماعتوں اور تجزیہ نگاروں کی جانب سے بہت سراہا جا رہا ہے۔