ہفتہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بھارت کا پاکستان کیخلاف جنگی جنون ،امریکہ میدان میں کود پڑا۔۔ ایسا بیان دے ڈالا کہ جان کر آپ کے غصے کی انتہا نہیں رہے گی

datetime 1  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاک بھارت کشیدگی آئے روز بڑھتی جارہی ہے ہر آنے والا دن ایک نئی خبر لے کر آرہا ہے ، بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی پے درپے خلاف ورزی کے باوجود بھارت کے بڑ ے اتحادی ملک امریکہ نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی سرحدوں پر سرجیکل اسٹرائیک کا ہمیں کوئی علم نہیں اور نہ ہی تصدیق ہمیں کرنی ہے۔ پاکستان اوربھارت کو بتانا ہے کہ اس میں ان کا کیا کردارتھا، ایٹمی ممالک کی ذمے داری ہے کہ وہ میزائل صلاحیتوں اور ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں محتاط رہیں یہی پاکستانی حکام کیلئے ہمارا براہ راست پیغام ہے، پاک بھارت کشیدہ صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، دونوں ممالک سے پرامن رہنے کی درخواست ہے، پاکستانی اور بھارتی افواج آپس میں رابطے میں ہیں ہمارا خیال ہے کہ ان کے درمیان بات چیت سے کشیدگی میں کمی آئیگی، رابطوں میں خلل نہیں چاہتے، دونوں ممالک کے درمیان کسی بھی قسم کی کشیدگی نہیں چاہتے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روزامریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے معمول کی میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاک بھارت کشیدہ صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، دونوں ممالک سے پرامن رہنے کی درخواست ہے، انھوں نے کہا کہ مبینہ سرجیکل اسٹرائیک کی تصدیق ہمیں نہیں کرنی، پاکستان اوربھارت کو بتانا ہے کہ اس میں ان کا کیا کردارتھا۔
ٹونر نے کہا کہ پاکستانی اور بھارتی افواج آپس میں رابطے میں ہیں،اور ہمارا خیال ہے کہ ان کے درمیان بات چیت سے کشیدگی میں کمی آئے گی، رابطوں میں خلل نہیں چاہتے، دونوں ممالک کے درمیان کسی بھی قسم کی کشیدگی نہیں چاہتے۔ان کا کہنا تھا کہ سرحدپاردہشت گردی سے خطے کولاحق خطرات پر تشویش ہے، لشکرطیبہ، حقانی نیٹ ورک اور جیش محمد جیسے گروہوں کے خلاف کارروائی پرزوردیتے رہے ہیں۔مارک ٹونرنے بھارت کے مبینہ سرجیکل اسٹرائیک کے دعوے پر تبصرے سے ایک بار انکار کردیااور کہا کہ دونوں ممالک سیاعلیٰ ترین سطح پررابطے میں ہیں، مبینہ سرجیکل اسٹرائیک کی تصدیق ہمیں نہیں کرنی، پاکستان اوربھارت کو بتانا ہے کہ اس میں ان کا کیا کردارتھا۔بھارتی جارحیت پر پاکستان کے ممکنہ رد عمل کے حوالے سے سوال پر مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ ایٹمی ممالک کی ذمے داری ہے کہ وہ میزائل صلاحیتوں اور ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں محتاط رہیں۔ یہی پاکستانی حکام کے لیے ہمارا براہ راست پیغام ہے۔انہوں نے کہا کہ اڑی واقعے سے پہلے جان کیری اور سشما سوراج کے درمیان رابطہ ہوا تھا، پاک بھارت کشیدگی پر تشویش ہے، نہیں چاہتے کہ کشیدگی آگے بڑھے، اس حوالے سے جان کیری بھارتی قیادت سے رابطے میں ہیں۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…