منگل‬‮ ، 14 جنوری‬‮ 2025 

بھارت کا پاکستان کیخلاف جنگی جنون ،امریکہ میدان میں کود پڑا۔۔ ایسا بیان دے ڈالا کہ جان کر آپ کے غصے کی انتہا نہیں رہے گی

datetime 1  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاک بھارت کشیدگی آئے روز بڑھتی جارہی ہے ہر آنے والا دن ایک نئی خبر لے کر آرہا ہے ، بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی پے درپے خلاف ورزی کے باوجود بھارت کے بڑ ے اتحادی ملک امریکہ نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی سرحدوں پر سرجیکل اسٹرائیک کا ہمیں کوئی علم نہیں اور نہ ہی تصدیق ہمیں کرنی ہے۔ پاکستان اوربھارت کو بتانا ہے کہ اس میں ان کا کیا کردارتھا، ایٹمی ممالک کی ذمے داری ہے کہ وہ میزائل صلاحیتوں اور ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں محتاط رہیں یہی پاکستانی حکام کیلئے ہمارا براہ راست پیغام ہے، پاک بھارت کشیدہ صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، دونوں ممالک سے پرامن رہنے کی درخواست ہے، پاکستانی اور بھارتی افواج آپس میں رابطے میں ہیں ہمارا خیال ہے کہ ان کے درمیان بات چیت سے کشیدگی میں کمی آئیگی، رابطوں میں خلل نہیں چاہتے، دونوں ممالک کے درمیان کسی بھی قسم کی کشیدگی نہیں چاہتے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روزامریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے معمول کی میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاک بھارت کشیدہ صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، دونوں ممالک سے پرامن رہنے کی درخواست ہے، انھوں نے کہا کہ مبینہ سرجیکل اسٹرائیک کی تصدیق ہمیں نہیں کرنی، پاکستان اوربھارت کو بتانا ہے کہ اس میں ان کا کیا کردارتھا۔
ٹونر نے کہا کہ پاکستانی اور بھارتی افواج آپس میں رابطے میں ہیں،اور ہمارا خیال ہے کہ ان کے درمیان بات چیت سے کشیدگی میں کمی آئے گی، رابطوں میں خلل نہیں چاہتے، دونوں ممالک کے درمیان کسی بھی قسم کی کشیدگی نہیں چاہتے۔ان کا کہنا تھا کہ سرحدپاردہشت گردی سے خطے کولاحق خطرات پر تشویش ہے، لشکرطیبہ، حقانی نیٹ ورک اور جیش محمد جیسے گروہوں کے خلاف کارروائی پرزوردیتے رہے ہیں۔مارک ٹونرنے بھارت کے مبینہ سرجیکل اسٹرائیک کے دعوے پر تبصرے سے ایک بار انکار کردیااور کہا کہ دونوں ممالک سیاعلیٰ ترین سطح پررابطے میں ہیں، مبینہ سرجیکل اسٹرائیک کی تصدیق ہمیں نہیں کرنی، پاکستان اوربھارت کو بتانا ہے کہ اس میں ان کا کیا کردارتھا۔بھارتی جارحیت پر پاکستان کے ممکنہ رد عمل کے حوالے سے سوال پر مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ ایٹمی ممالک کی ذمے داری ہے کہ وہ میزائل صلاحیتوں اور ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں محتاط رہیں۔ یہی پاکستانی حکام کے لیے ہمارا براہ راست پیغام ہے۔انہوں نے کہا کہ اڑی واقعے سے پہلے جان کیری اور سشما سوراج کے درمیان رابطہ ہوا تھا، پاک بھارت کشیدگی پر تشویش ہے، نہیں چاہتے کہ کشیدگی آگے بڑھے، اس حوالے سے جان کیری بھارتی قیادت سے رابطے میں ہیں۔

موضوعات:



کالم



افغانستان کے حالات


آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…