اسلام آباد(این این آئی)پاکستان نے 19 ویں سارک سمٹ ملتوی کئے جانے پر باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے اجلاس میں شرکت نہ کر کے سارک عمل کو نقصان پہنچانے کا فیصلہ قابل مذمت اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے ،سارک سمٹ کے جلد انعقاد کیلئے پر عزم ہیں ، نئی تاریخوں کا اعلان سارک کے موجودہ صدر نیپال کی جانب سے جلد کیا جائیگا۔دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق 19 ویں سارک سمٹ اسلام آباد 9-10 نومبر 2016 ء کو ہونا تھی وزیراعظم پاکستان سارک رہنماؤں کے خیر مقدم کیلئے تیار تھے جبکہ سمٹ کے کامیاب انعقاد کی غرض سے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی تھیں ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بھارت کی جانب سے سارک سمٹ میں شرکت نہ کر کے سارک عمل میں رکاوٹ ڈالنے کے فیصلہ کی مذمت کرتا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک رکن ملک کی جانب سے سارک چارٹر کی روح کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دو طرفہ مسائل کی پرچھائیاں علاقائی تعاون کے کثیر جہتی فورم پر ڈالی گئی ہیں ۔ بھارت کی جانب سے سارک اجلاس کو ڈی ریل کرنے کا فیصلہ بھارتی وزیراعظم نریندر موودی کی جانب سے خطے میں غربت کیخلاف جنگ کے اپنے ہی اعلان سے متصادم ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سمٹ اجلاس میں شرکت سے گریز مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ پاکستان علاقائی تعاون کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور وہ جنوبی ایشیاء کے عوام کی بہبود ، معیار زندگی بلند کرنے ، اقتصادی ترقی میں اضافے سماجی و ثقافتی ترقی کے سارک کے اہداف کیلئے پر عزم ہے اس لئے پاکستان سارک سمٹ کے جلد از جلد انعقاد کیلئے پرعزم ہے تاکہ سارک کی چھتری تلے علاقائی تعاون کے اہداف کیلئے بھر پور انداز میں پیش رفت ہو سکے ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ 19 ویں سارک سمٹ کے اسلام آباد میں انعقاد کیلئے نئی تاریخوں کا اعلان سارک کے موجودہ صدر ملک نیپال کے ذریعے جلد کیا جائیگا۔ اس حوالے سے نیپالی وزیراعظم کو آگاہ کر دیا گیا ہے ۔