ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

’’ہم دوستوں کو مچھلی کھانا نہیں بلکہ پکڑنا سکھاتے ہیں تا کہ وہ کبھی بھوکا نہ رہے ‘‘

datetime 30  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹر نگ ڈیسک) چین پاکستان میں توانائی کی ضروریات پوری کرنے ، گرین انرجی میں اضافے کم کاربن اور پائیدار توانائی کی ترقی کیلئے پاکستان کی ہر ممکن مدد کرے گا ، جب ہم بیرونی دنیا میں اپنی حکمت عملی پر عمل کرتے ہیں تو یہ ہمارے اہم تصورات کا حصہ ہے جہاں ہم سرمایہ کاری کرتے ہیں اپنی ترقیافتہ ٹیکنالوجی اورتجربات کو ان ملکوں کے ساتھ تبادلہ کرتے ہیں۔یہ بات پاور کنسٹرکشن کمپنی چین کے چیئر مین یان ژی یانگ نے اپنے ایک انٹرویو میں کہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم صرف میگا پراجیکٹ کی تکمیل کیلئے ہی کام نہیں کرتے بلکہ ہم پاکستان اور دیگر ممالک کی مدد کرنے کے لئے آتے ہیں ، ہم انہیں مستقبل کی توانائی کے فروغ کیلئے خاکہ اور منصوبہ بھی تیار کر کے دیتے ہیں تا کہ وہ حقائق کی دنیا میں آ کر درپیش مسائل کا مقابلہ کریں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم چینی سرمایہ کاروں کے ذمہ دارانہ وقار کیلئے جدوجہد کررہے ہیں تا کہ وہ عالمی سطح پر اپنا کردار بہتر کر سکے ۔
انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک کی طرف سے ہمارے غیر ملکی منصوبوں پر کچھ سوال اٹھائے جاتے ہیں تا ہم غیر ممالک میں ہم جن منصوبوں پر کام کرتے ہیں ان میں ہم ان ملکوں کے معیار کے پابند ہوتے ہیں اور ہم اسی کے مطابق کام کرتے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے تصورات کی سب سے بہترین مثال پاکستان کے شہر کراچی میں دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بننے والی پورٹ قاسم کا کوئلے سے چلنے والا بجلی گھر کا منصوبہ ہے ، عالمی بینک کے ماحولیاتی ضابطوں کے مطابق تعمیر کیا جانیوالے اس بجلی گھر کی استعداد 1320میگاواٹ ہے جو کہ اس سے 9000گیگا واٹ گھنٹے بجلی فراہم ہو گی جو کراچی کی بجلی کی کمی کو دور کرنے کے لئے استعمال ہو گی ، علاوہ ازیں قاسم منصوبے کے ذریعے 3000افراد کو براہ راست روزگار کے مواقع حاصل ہونگے جبکہ اس سے ہر سال روزگار کے مزید500روزگار یا تربیت کے مواقع حاصل ہونگے ۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ بہت اہم بات ہے کہ مقامی لوگوں کو تربیت دی جائے ، اس کی مثال یہ ہے کہ اگر آپ ایک آدمی کو ایک مچھلی دیتے ہیں تو وہ اسے ایک دن میں کھا لے گا لیکن اگر آپ اسے مچھلیاں پکڑنا سکھا دیتے ہیں تو وہ کبھی بھوکا نہیں مرے گا ،چینی یہی چاہتے ہیں کہ ہم ان ممالک کی اسی انداز میں مدد کریں ۔
انہوں نے تجویز دی کہ حکومت پاکستان پن بجلی اور ہواسے بجلی پیداکرنے کے ذرائع کو فروغ دے تا کہ عوام کو سستی بجلی حاصل ہو سکے ۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا منصوبہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا اہم حصہ ہے اس کا مقصد علاقائی وسا ئل کے ذریعے امید کی نئی کرن پیدا کرنا اور اس سے منسلک ممالک کے درمیان رابطے میں اضافہ کرنا ہے تا کہ مشترکہ ترقی کا مقصد حاصل کیا جا سکے اور پاور چائنا کمپنی اپنی قابلیت کے ساتھ پاکستان کی مدد کیلئے یہی کردار ادا کررہی ہے تا کہ پاکستان توانائی کے بحران پر قابو پا سکے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…