کراچی(این این آئی )ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کے خلاف 38مقدمات درج ہیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے فاروق ستار کو اشتعال انگیز تقریر کے 16 مقدمات میں اشتہاری قرار دے رکھا ہے۔ پولیس نے پرہجوم پریس کانفرنس اور میڈیا پر انٹرویو دینے والے فاروق ستار کو ریکارڈ میں روپوش قرار دے رکھا ہے۔تفصیلات کے مطابق عدالتوں کے روبرو کراچی پولیس فاروق ستار کے بارے میں مختلف جواز پیش کرتی رہی ہے جن میں کہا جاتا ہے کہ فاروق ستار روپوش ہیں پہنچ سے باہر ہیں گرفتار نہیں کرسکتے۔ اسی بنا پر ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کو انسداد دہشت گردی کی عدالتیں 16 مقدموں میں اشتہاری قرار دے چکی ہیں۔ اشتعال انگیز تقریر کے بارہ مقدمات میں ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں۔
ان کے علاوہ ایم اے جناح روڈ پر جلاؤ گھیراؤ، ریڈ زون اور وزیر اعلی ہاؤس کے سامنے احتجاج کے مقدمات میں فاروق ستار مفرور ہیں جبکہ 22 اگست کے واقعے کے بعد ان کے خلاف مزید چھ مقدمات درج کیے گئے ہیں جن میں بغاوت اور غداری کی دفعات لگائی گئی ہیں۔فاروق ستار کے خلاف کل ملا کر 38 مقدمات درج ہیں۔ دوسری جانب بورڈ آف ریوینو کے انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کردہ ریکارڈ کے مطابق فاروق ستار کے نام پر ملک میں کوئی جائیداد نہیں ہے۔ تجزیہ کاروں کاکہناہے کہ فاروق ستار پرہجوم پریس کانفرنسیں کر رہے ہیں پھر بھی پولیس کی آنکھ سے اوجھل ہیں۔ کہیں ایسا تو نہیں کہ حکومت سندھ فاروق ستار کی پشت پناہی کر رہی ہے۔
ایک بار پھر فاروق ستار سے متعلق بڑی خبر آگئی ، بچنا مشکل
26
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں