اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )امریکہ بھی کراچی میں جاری سیاسی کشمکش کے حوالے سے میدان میں کود پڑا ،پاکستان حکومتی کو سیاسی تناؤ ختم کرنے کیلئے سخت ردعمل ظاہر نہ کرنے اور ایم کیوایم کو ایک دوسرے کی رائے کا حترام کرنے کا مشورہ دے ڈالا۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے واشنگٹن میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کراچی میں نجی ٹی وی چینلز کے دفاتر پر حملے کی مذمت کرتا ہے۔نجی ٹی وی چینلز پر حملے بارے معلومات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ مارک ٹونر نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حملے کے بعد ایم کیو ایم کے متعدد کارکنوں کو گرفتارکیا جبکہ پارٹی ہیڈکوارٹر نائن زیرو کو بھی سیل کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جمہوری معاشرے میں تنقیدی رائے کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے نہ کہ اسے خاموش کروا دیا جائے۔ ایم کیو ایم کے عہدیداران کی گرفتاری بارے سوال پر مارک ٹونر نے کہا کہ جب کسی سیاسی جماعت کے کارکنوں کو حراست میں لیا جاتا ہے تو ہم اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے۔سیاسی اختلافات کے اظہار کی آزادی کی حمایت کرتے ہیں۔پرامن مظاہرے جمہوریت کا حسن ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق الطاف حسین کی تقریر نے نہ صرف زیادہ تر پاکستانیوں کو مشتعل کیا بلکہ اس سے ایم کیو ایم بھی تقسیم کا شکار ہوسکتی ہے۔
کراچی معاملہ۔۔۔امریکہ بھی میدان میں کود پڑا، حکومت پاکستان اور ایم کیو ایم کو یہ کام کرنا چاہئے
25
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں