واشنگٹن (نیوزڈیسک)دہشت گردی کےخلاف آپریشن سیاست سےپاک اور متنازع نہیں ہوناچاہیے، دہشتگردی اورانتہاپسندی کےخلاف مضبوط موقف رکھنے والی سیاسی جماعتوں کوانتقامی کارروائیوں پرتحفظات ہیں۔بلاول بھٹو نے واشنگٹن میں یونائیٹڈ انسٹی ٹیوٹ آف پیس تھک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی رہنماﺅں کےخلاف مقدمات قائم کرناغلط اورخطرناک ہے۔اس سے موجودہ حکومت کی قانونی حیثیت مجروح ہورہی ہے۔حکومت مخالفین کوسیاسی انتقام کانشانہ بنارہی ہے نیشنل ایکشن پلان پرتمام جماعتوں کااتفاق ہے تاہم نیشنل ایکشن پلان کے بیشترحصوں پر اب تک عمل نہیں ہواہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت پنجاب میں بھی کارروائیاں ہونی چاہیے۔بلاول کاکہنا تھا کہ ملک کے سب سےبڑےصوبےبلوچستان میں سیاسی مفاہمت کی ضرورت ہے۔کراچی آپریشن ہم نے شروع کیاجس سےجرائم کی کمی ہوئی اور اسی آپریشن کے نتیجے میں لیاری سےگینگ وارکاخاتمہ ممکن ہوا اور امن قائم ہوا۔انہوں نے خبردار کیا کہ انسداددہشت گردی قوانین کی آڑمیں سیاسی مقدمات کےنتائج خطرناک ہونگے