لاہور(آن لائن)پاکستان کے پہلے اسپیکر قومی اسمبلی بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح(صدر) بھی تھے نے11 اگست 1947سے 11 ستمبر 1948 تک فرائض کی انجام دہی کی ان کے بعدمولوی تمیز الدین(صدر) نے 14 دسمبر 1948ءسے 24 اکتوبر 1954تک فرائض انجام دئےے ان کا تعلق بھی پاکستان مسلم لیگ سے تھا۔تیسرے سپیکر قومی اسمبلی عبد الوہاب خان نے12 اگست 1955 سے 7 اکتوبر 1958تک،مولوی تمیز الدین نے11 جون 1962 سے 19 اگست 1963فضل القادر چودھری29 نومبر 1963 سے 12 جون 1965،عبد الجبار خان12 جون 1965 سے 25 مارچ 1969،ذوالفقار علی بھٹو14 اپریل 1972 سے 12 اپریل 1973 تک فرائض انجام دئےے ان کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے تھا۔فضل الٰہی چودھری15 اگست 1972سے 7 اگست 1973،صاحبزادہ فاروق علی9 اگست 1973 سے 27 مارچ 1977،ملک معراج خالد 27 مارچ 1977 سے 5 جولائی 1977،سید فخر امام22 مارچ 1985 26 مئی 1986،حامد ناصر چٹھہ 31 مئی 1986 سے 3 دسمبر 1988،ملک معراج خالد3 دسمبر 1988 سے 4 نومبر 1990،گوہر ایوب خان نے4 نومبر 1990سے 17 اکتوبر 1993تک بطور سپیکر قومی اسمبلی فرائض انجام دئےے ان کا تعلق اسلامی جمہوری اتحاد سے تھا،یوسف رضا گیلانی17 اکتوبر 1993 سے 16 فروری 1997،الٰہی بخش سومرو 16 فروری 1997سے 20 اگست 2001،چوہدری امیر حسین19 نومبر 2002 سے 19 مارچ 2008،فہمیدہ مرزا19 مارچ 2008 سے 3 جون 2013،سردار ایاز صادق3 جون 2013ءاور بعد ازاں9نومبر2015 کو بھاری اکثریت سے سپیکر قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔یاد رہے کہ اسپیکر پاکستان کی قومی اسمبلی کا سب سے اعلیٰ عہدہ ہے۔ اسپیکر عوام کے منتخب نمائندگان پر مشتمل اجلاس کی صدارت کرتا ہے۔ اسپیکر صدر کی جانشینی کی فہرست میں دوسرے درجے پر ہوتا ہے یعنی صدر کی غیر موجودگی میں وہ قائم مقام کی حیثیت سے صدارت سنبھالتا ہے جبکہ رتبے کے اعتبار سے صدر، وزیر اعظم اور ایوان بالا (سینیٹ) کے چیئرمین کے بعد چوتھے درجے پر ہوتا ہے۔ مزید برآں اسپیکر بیرون ممالک میں ایوان زیریں کا ترجمان ہوتا ہے۔ وہ قومی اسمبلی کو تحلیل کیے جانے کے بعد اگلے اسپیکر کے انتخاب تک ذمہ داریاں نبھاتا ہے۔
مزید پڑھئیے: ریحام نے طلاق کی وجہ کالا جادو قرار دے دیا
مزید پڑھئیے:ذولفقار مرزا کے ایان علی اور آصف زرداری کے بارے میں تہلکہ خیز انکشافات