پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

لاہور،فیکٹری کی چھت گرگئی ،10افرادجاں بحق،درجنوں زخمی

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک) لاہور کے علاقے سندر انڈسڑیل ایریا میں شاپنگ بیگ بنانے والی فیکٹری کی عمارت گر گئی ،150سے زائد ملبے تلے دب گئے جبکہ فیکٹری کے مینیجر سمیت 10افراد کی لاشیں ملبے تلے سے نکال لی گئیں ، چار منزلہ فیکٹری زمین بوس ہو گئی ، حادثے کے بعد لاہور کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ، ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان سمیت دیگر حکام موقع پر پہنچ گئے ، وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیدیا جبکہ اعلیٰ حکام کو جائے وقوعہ پر پہنچنے اور زخمیوں کو بہتر طبی امداد فراہم کرنے کی بھی ہدایت کر دی ۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے سندر انڈسٹریل ایریا میں 4منزلہ فیکٹری کی عمارت کی تیسری منزل پر تعمیرات کا کام جاری تھا کہ اس دوران عمارت نیچے آگری جس کے نتیجے میں 150سے زائد افراد ملبے تلے دب گئے، حادثے کے بعد علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیاں شروع کردیں اور ملبے سے ابتدائی طور پر 10افراد کی لاشیں نکال لی گئیں جن میں فیکٹری کا مینیجر بھی شامل ہے جبکہ ملبے سے نکالے گئے زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا، حادثے کے بعد لاہور کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔بتایا گیا ہے کہ سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں قائم اس فیکٹری میں بیگ بنانے کا کام کیا جاتا ہے جس میں ایک شفٹ میں 100افراد کام کرتے ہیں تاہم عمارت کے ملبے تلے 150سے زائد افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔ فیکٹری کی عمارت منہدم ہونے پر ریسکیو کا کام انتہائی سست رہا اور مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارورائیوں میں مصروف ہوگئے جبکہ ملبے تلے دبے افراد مدد کے لیے پکارتے رہے۔حادثے کی اطلاع پر فیکٹری ورکرز کے اہلخانہ اور عزیز و اقارب اپنے پیاروں کی خیریت دریافت کرنے کے لئے موقع پر پہنچ گئے ۔جبکہ پولیس کی بھی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ۔ دوسری جانب ترجمان ریسکیو 1122کے مطابق عمارت میں 250افراد موجود تھے جس کے باعث ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے تاہم ریسکیو کارروائیاں شروع کردی گئیں اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کے لیے مزید وسائل بھی بروئے کار لائے جارہے ہیں۔حادثے کی اطلاع ملنے پر ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان سمیت دیگر اعلیٰ حکام موقع پر پہنچ گئے اور امددادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ۔ اس موقع پر ڈی سی او لاہور نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن مکمل ہونے کے بعد ہی جاں بحق اور زخمیوں کی حتمی تعداد بتائی جا سکتی ہے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے بھی حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے اعلیٰ حکام کو جائے وقوعہ پر پہنچنے اور زخمیوں کو بہتر طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوںنے کہا کہ امدادی سرگرمیوں کےلئے ہر ممکن وسائل بروے کار لائے جائیں

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…