لاہور(آن لائن) میٹرو ٹرین سہولت یا زحمت۔ ہزاروں گھرانوں کے چولہے بجھنے کا خطرہ۔ سڑکوں کی توسیع نہ کرنے پر عوام کو شدید مشکلات کا سامنا۔ تفصیلات کے مطابق ڈیڑھ کھرب روپے سے زائد کے بجٹ سے تیار ہونیوالی میٹرو ٹرین نے بہت سے خاندانوں کی آمدنی کے ذرائع ختم کرنے کے امکان پیدا کر دیئے ہیں۔ میٹرو ٹرین جن روٹس پر چلائی جانی ہے ان روٹس پر آمد و رفت کا بڑا بوجھ چنگ چی رکشہ اٹھائے ہوئے ہیں۔ ملک میں بیروزگاری کے باعث آبادی کا ایک بڑا حصہ اس کاروباری زندگی سے وابستہ ہو گیا۔ میٹرو ٹرین کے چلنے کے بعد ان رکشہ ڈرائیورز کا کام تقریباً ختم ہو جائے گا۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق دس ہزار خاندان میٹرو ٹرین چلنے کے بعد متاثر ہوں گے۔ اس سے پہلے ان چھوٹے روٹس پر ٹیوٹا ویگنیں چلتی تھیں۔ نیو خان اور دیگر بڑی بس کمپنیوں کی آمد سے ان ٹیوٹا ویگنوں کا کاروبار ختم ہو گیا اور اس کاروبار سے وابستہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوئے اور ویگنوں کی مالیت میں بھی فوری کمی ہوئی۔ جس سے چھوٹے ٹرانسپورٹرز شدید متاثر ہوئے۔ اب میٹرو ٹرین نے غریب رکشہ ڈرائیورز کے خاندانوں کی کفالت کے حوالے سے کئی سوالات پیدا کر دیئے ہیں۔ اس کے علاوہ میٹرو ٹرین بننے کے بعد سڑکوں کی توسیع کی جاتی ہے۔ عوام کا مطالبہ یہ ہے کہ اگر سڑکوں کی توسیع میٹرو ٹرین کے بعد کرنی ہے تو پہلے کیوں نہیں کی گئی۔ اب سڑکیں تنگ ہونے سے ٹریفک کے شدید مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔