امن اور استحکام کے فروغ کےلئے وزیر اعظم کے عزم کو سراہتے ہوئے جان کیری نے اس عزم کو دہرایا کہ امریکہ مشترکہ مقصد کے حصول کےلئے پاکستان کے ساتھ ملکر کام کر تا رہے گا ۔انہوںنے کہاکہ افغانستان میں استحکام کےلئے مفاہمتی عمل کو آگے بڑھانے میں پاکستان کا کر داراہم ہے ۔اس موقع پر اتفاق کیا گیا کہ علاقائی ملکوں کے درمیان روابط بڑھائے جائیں تاکہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹا جا سکے ۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران پیش کئے گئے امن فارمولے سے امریکی وفد کو آگاہ کر تے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ ہم نے جنوبی ایشیاءمیں امن کو فروغ دینے کا عزم کر رکھا ہے ۔انہوںنے جان کیری کو پاکستان کے ان اقدامات سے بھی آگاہ کیا جو افغانستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کےلئے اٹھائے گئے ہیں اور اس عزم کو دہرایا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششیں جاری رہیں گی ۔امریکی وزیر خارجہ کو فاٹا ¾بلوچستان اور کراچی میں بھارتی خفیہ اداروں کی طرف سے عدم استحکام پیدا کرنے کےلئے ان کے کر دار سے بھی آگاہ کیا گیا ۔اس موقع پر وزیر اعظم کے قومی سلامتی اور خارجہ امور کے بارے میں مشیر سرتاج عزیز نے پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں میں بھارت کے ملوث ہونے کے بارے میں شواہد پر مشتمل تین دستاویزات بھی امریکی حکام کے حوالے کیں ۔ملاقات کے دور ان امریکی وزیر خارجہ نے آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ یہ کارروائی وزیر اعظم نواز شریف کی امن کے عزم کی عکاس ہے ۔امریکہ پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور توانائی کی ضروریات پوری کر نے کےلئے تمام وسائل فراہم کریگا ۔ملاقات کے دور ان جمعرات کو وزیر اعظم محمد نواز شریف کی امریکی صدر براک اوباما سے ہونے والی ملاقات کے ایجنڈے کو بھی حتمی شکل دی گئی۔ملاقات میں وزیر اعظم کی معاونت کر نے والوں میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار .وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان .وزیر پانی وبجلی خواجہ محمدآصف .قومی سلامتی مشیر سرتاج عزیز . خصوصی معاون طارق فاطمی . سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری اورامریکہ میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی شامل تھے جبکہ امریکی وزیر خارجہ جان کی معاونت پاکستان میں امریکہ کے سفیر رچرڈ اولسن . پیٹر لوائے اور قائمقام خصوصی نمائندہ برائے پاکستان و افغانستان لارل ملر نے کی ۔