پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

ججزفیصلہ آئین وقانون کے مطابق دیتےہیں،نظرثانی سے فرق نہیں پڑتا،چیف جسٹس

datetime 12  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

البتہ شہادت کی عدم دستیابی کی بنا پر جس امر کو اختیار سماعت نہ ہونے کے مساوی قرار دیا جاسکتا ہے ،کی بنیاد پر چیلنج کیا جاسکتا ہے اور ایسی صورت میں عدالت ،چاہے وہ آئین کے تحت یا پاکستان آرمی ایکٹ کی سیکشن 84(a)کے تحت قائم ہو، کے بارے میں یہ نہیں کہا جاسکتا کہ اسے اختیار سماعت نہ ہے۔ امجد قدوس بنام چیئرمین نیب (2014 سپریم کورٹ منتھلی ریویو1567) کے کیس میں اس سوال کے جواب میں کہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ءکے سیکشن 227(2)میں انکم ٹیکس افسران کو دیے گئے تحفظ کی موجودگی میں نیب آرڈیننس 1999ءکا اطلاق ہوگا یا نہیں، آپ نے قرار دیا،کہ دونوں قوانین میں پائی جانے والی non obstante clausesکی موجودگی کے باوجود نیب آرڈیننس کا اطلاق ایسے افسران پر ہوگا کیونکہ انکم ٹیکس آرڈیننس ایک عام قانون ہے جبکہ نیب آرڈیننس ایک خاص قانون ہے۔ سی بھی معاشرے میں معاشی ترقی ،عوام کی خوشحالی اور جمہوریت کے فروغ کے لیے ضروری ہے کہ معاشرے میں عدل و انصاف ، امن اور قانون کی حکمرانی ہو۔ ایسا اسی صورت میں ممکن ہے جب ہر ادارہ اپنا کام آئینی اور قانونی تقاضوں کے مطابق مکمل فرض شناسی کے ساتھ انجام دے۔ کسی بھی ادارے کی جانب سے اپنی مقررہ حدود سے تجاوز نہ صرف جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے بلکہ اسکے عوامی بہبود پہ شدید منفی اثرات پڑتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آئینِ پاکستان میں مختلف اداروں میں تقسیم کار کا اصول وضع کیا گیا ہے جس کے تحت ریاست کے تینوں بنیادی ستونوں عدلیہ، انتظامیہ اور مقننہ کو اپنی مقررہ حدود کے اندر رہتے ہوئے کام کرنا ہوتا ہے۔ اور اسکے ساتھ ساتھ آئین کی بالا دستی کو یقینی بنا نا ہوتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…