اسلام آباد(نیوزڈیسک)وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن میں صرف دہشتگردوں کونشانہ بنایا جا رہا ہے جس پر کراچی کے عوام انتہائی خوش اور مطمئن ہیں ، آپریشن ضرب عضب ایک متفقہ سیاسی فیصلہ تھا جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں انتہاءپسندی اور دہشتگردی کے خاتمے تک یہ آپریشن جاری رہے گا۔ وزیراعظم نواز شریف اور صدر ممنون حسین کی مشترکہ صدارت میں مسلم لیگ ن سندھ کے عہدیداروں کا اجلاس پیر کو وزیراعظم ہاﺅس میں ہوا ۔ اجلاس میں کے آغاز میں بڈھ بیر سانحہ کے شہیدوں اور سینیٹر راجہ ظفر الحق کی اہلیہ مرحومہ کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت امن و امان ، لوڈ شیڈنگ اور ڈھانچے کی ترقی جیسے چیلنجوں سے نمٹ رہی ہے جو انسانی ترقی کیلئے ناگزیر ہیں ۔ ترقیاتی منصوبوں سے ہی ملک میں خوشحالی آئیگی اور روز گار کے مواقع ملیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کا فیصلہ تمام سیاسی جماعتوں نے مل کر کیا تھا اور یہ اپنے منتطقی نتیجے تک جاری رہے گا۔ کراچی آپریشن کے بارے میں وزیراعظم نے کہا کہ اس میں صرف دہشتگردوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے پر عوام خوش اور مطمئن ہیں ۔ مسلم لیگ ن سندھ کے جنرل سیکرٹری اسماعیل راہو نے بتایا کہ سندھ میں ضلعی کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں یہ کمیٹیاں عوام سے رابطے شروع کر چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن ملک کی سب سے بڑی اور انتہائی مقبول سیاسی جماعت ہے اس کے کارکن اور عہدیدار اس کی سب سے بڑی قوت ہیں ۔ سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ محمد نواز شریف واحد لیڈر ہیں جو ملک کو تمام چیلنجوں سے نکال سکتے ہیں ۔ وزیراعظم نے عہدیداروں کو ہدایت کی کہ عوام سے رابطہ بڑھایا جائے اور سندھ میں صورتحال کی بہتری کیلئے سفارشات پیش کی جائیں ۔ اجلاس میں وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید، وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال، وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور جام معشوق علی ، خصوصی معاون ڈاکٹر آصف سید کرمانی ، سینیٹر اقبال ظفر جھگڑا ، وزیر مملکت برائے مواصلات عبد الحکیم بلوچ، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ماروی میمن، سینیٹر راحیلہ مگسی ، بابو سرفراز جتوئی، رکن قومی اسمبلی سید ایاز علی شاہ شیرازی، ارکان صوبائی اسمبلی ہمایوں خان، منصور جتوئی ، صورت تھیبو، سید اعجاز شاہ شیرازی سمیت ، سید شفقت شیرازی، اسلم ابڑو، ارباب انور علی ، خیل داس کوہستانی، شبیر انصاری ، زین انصاری ، ظفر اے شاہ ، چوہدری طارق ، ڈاکٹر شان سندر اور علی اکبر گجر شریک تھے ۔