لاہور( نیوزڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ غیرقانونی اقدام کرنے والے پولیس افسران سن لیں نواز شریف نے زیادہ دیر نہیں رہنا اور پھر میں ایسے کسی افسر کو نہیں چھوڑوں گا ،انتخابی مہم سے روکنے پر آج ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن سے رجوع کرینگے اور امید ہے کہ انتخابی مہم چلانے کا جمہوری حق دیا جائے گا ،عوام کو انتخابی مہم میں گوالمنڈی سے مے فیئر تک کرپشن کی داستان سے آگاہ کروں گا،صرف گزشتہ دو سالوںمیں پاکستانیوں نے دبئی میں 430ارب روپے کی جائیدادیں خریدی ہیں ، الیکشن کمیشن تو چاہے گا این اے 122میں (ن) لیگ جیتے اس لئے کارکن اپنی جیبوں میں خفیہ کیمرے رکھیںاور این اے 122میں دھاندلی کے سارے منصوبے ناکام بنا دیں۔ان خیالات کا اظہارا نہوں نے چیئرمین سیکرٹریٹ گارڈن ٹاﺅن میں بلدیاتی امیدواروں سے ملاقات کے بعد خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر چوہدری محمد سرور ، شفقت محمود ،عبد العلیم خان ، میاں اسلم اقبال، شعیب صدیقی اور دیگر بھی موجود تھے ۔ عمران خان نے کہا کہ ایک لاکھ 84ہزار ووٹوں میں پانچ سو ،ہزار یا دو ہزار غلطیاں ہو سکتی ہیںلیکن 53ہزار غلطیوں کو کس طرح مان لیا جائے یہ صرف (ن) لیگ کا پراپیگنڈا ہے ، کیا ابھی تک ان غلطیوں پر کسی کو سزا دی گئی ہے ، یہ غلطیاں نہیں بلکہ الیکشن کمیشن (ن) لیگ کے ساتھ ملا ہوا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں سزا اور جزا کا کوئی نظام نہیں جو جرم اور دھاندلی کرے انہیں عہدے دےدئیے جاتے ہیں ،توسیع دیدی جاتی ہے لیکن افضل خان جیسا جو شخص سچ بولے اسے گھر بھیج دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کے سارے وزیر ضمنی انتخاب والے حلقوںمیں گھوم پھر رہے ہیں ،پیسہ لگایا جارہا ہے جبکہ ریلوے میں نوکریوں کے وعدے کئے جارہے ہیں ۔ پولیس کے ذریعے لوگوں کو ڈرایا دھمکایا جارہاہے ۔ کارکنوں سے کہا ہے اپنی جیب میں خفیہ کیمرے رکھیں او رجو بھی ڈرائے دھمکائے اسکی تصویر لے کر بھیج دو ، فیس بک پر میرے ساتھ پینتالیس لاکھ لوگ ہیں اور ایک بٹن دبانے سے ان کی تصویر سب کے پاس چلی جائے گی ۔ انہوںنے کہا کہ جو پولیس افسران حکومت کے کہنے پر غیر قانونی اقدام کر رہے ہیں وہ سن لیں ،نوازشریف نے زیادہ دیر نہیں رہنا اور پھر میں ایسے کسی افسر کو نہیں چھوڑوں گا ۔ میں (ن) لیگ کو بتانا چاہتاہوں یہ 2013ءکا نہیں 2015ءکا الیکشن ہے ہمارے کارکنوں نے پوری تیاری کر رکھی ہے۔ ہم بھی دیکھنا چاہتے ہیں کہ (ن) لیگ دھاندلی کے بغیر کتنے ووٹ لیتی ہے ۔ انتخابی مہم کے دوران شریف برادران اور (ن) لیگ کی کرپشن کو بے نقاب کروں گا اور دھرنے میں جو کسر رہ گئی تھی وہ یہاں پوری کروں گا۔عوام کو بتائیں گے 23ارب کا نندی پور کا منصوبہ کیسے 84ارب روپے تک پہنچ گیا ، قوم کو ایل این جی کے ڈرامے سے بھی آگاہ کریں گے ، نواز شریف نے کسانوں کے لئے 340ارب کے پیکج میں 14ان نکات کا بھی اعلان کر دیا ہے جو پہلے سے اعلان کر دہ تھے ۔ اس پیکج میں آدھا بوجھ صوبوں پر ڈال دیا گیا ہے خیبر پختوانخواہ تو اپنا بجٹ مختص کر چکا ہے اس کے پاس تو پیسے نہیں ۔انہوںنے کہا کہ اعتزاز احسن نے صحیح کہا ہے کہ اپنے کاروبار کو چمکانے کے لئے سٹیل ملز کو جان بوجھ کر بند کرایا گیا ۔ بتائیں چھ بار صوبے اور تین بار وزارت عظمیٰ رکھنے والوں کا تجربہ اب کہاں ہے؟ ۔ میٹرو بس اور نہر کنارے لوہا ہی لوہا لگا دیا گیا ہے ۔ بتایا جائے 15ارپ روپے سے دانش سکول بنائے گئے اب وہ کہاں ہیں؟ ۔ تیس ارب روپے کی سستی روٹی کیوں عوام تک نہیں پہنچ سکی ۔ میڑو کے منصوبے پر اربوں کے روپے اشتہار دئیے گئے حالانکہ میٹر و سالانہ تین ارب روپے کا نقصان کر رہی ہے کیا اس سے سرکاری سکول نہیں بن سکتے تھے ، میٹرو پر خرچ ہونے والے پیسے سے عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم نہیں کیا جا سکتا تھا ۔گوالمنڈی سے مے فیئر تک کرپشن کی داستان بھی سامنے لائی جائے گی ، حسین نواز لندن میں 700کروڑ کے گھر میں رہتے ہیں ،ان کا اور ان کے رشتہ داروں کا بے تحاشہ پیسہ باہر پڑا ہے ۔ آصف زرداری صحیح غصہ کر رہا ہے کہ کیا تمہاری دولت باہر نہیں پڑی،دونوں کے ایک دوسرے سے مفادات ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ہمار امطالبہ ہے کہ خیبر پختوانخواہ کی طرح پورے ملک میں آزاد اورخود مختار نیب بنائی جائے ۔ انہوںنے کہا کہ امید ہے کہ عدالت مجھے انتخابی مہم چلانے کا جمہوری حق ضرور دے گی ۔ انہوںنے جنرل راحیل شریف کو توسیع دینے کے سوال کے جواب میں کہا کہ راحیل شریف نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں زبردست کام کیا ہے لیکن میں سمجھتا ہوںکہ ادارے او رجمہوریت مضبوط ہونی چاہیے ۔