اسے سات قبائلی ایجنسیوں باجوڑ، مومند، خیبر، کرم، اورکزئی، شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان میں تقسیم کیا ہے، جن میں چھ کی سرحد نیم قبائلی یا آیف آر ایریاز سے ملتے ہیں، جو ایف آر پشاور، ایف آر کوہاٹ، ایف آر لکی مروت، آیف آر ٹانک اور ایف آر ڈیرہ اسمعیل خان ہیں۔سیاسی معاملات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ قوم کرپشن کرنے والوں کا احتساب چاہتی ہے، آصف زرداری کرپشن کیسز سے ڈر کر دبئی میں بیٹھے ہوئے ہیں۔کرپشن اور جرائم کے خلاف مختلف اداروں کی کارروائیوں پر انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اور متحدہ قومی موومنٹ دونوں نواز شریف پر کارروائیوں روکنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔عمران خان نے صحافیوں کو بتایا کہ قوم کرپشن کرنے والوں کا احتساب چاہتی ہے، 2 سال میں 430 ارب روپے کی پراپرٹی خریدی گئی ہے، احتساب کرنا رینجرز کا کام نہیں ہے بلکہ یہ کام سویلین حکومت کا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں پولیس اور نیب میں سیاسی مداخلت نہیں، احتساب کرنا خیبر پختونخوا کی حکومت سے سیکھنا چاہییے۔پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ احتساب کے لیے نیب بنایا گیا لیکن انہوں نے اس کا سربراہ اس کو بنا دیا جس نے پیسے لیے ہوئے ہیں۔وزیراعظم کی جانب سے کسانوں کیلئے پیکیج کے اعلان پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف کسانوں سے مخلص تھے تو بجٹ میں ریلیف کیوں نہیں دیا، بلدیاتی انتخابات سے قبل کسان پیکیج دھاندلی کے مترادف ہے۔