ملتان(این این آئی)وہاڑی چوک کے قریب ملتان لاری اڈے میں رکشے میںہونے والے دھماکے کے نتیجے میں آٹھ افرادجاں بحق جبکہ50زخمی ہوگئے،واقعے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اورزخمیوں کو نشتراسپتال منتقل کردیاگیاجہاں کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے ،دھماکے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے کرشواہد اکٹھے کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا،دھماکے کے بعد ہرطرف افراتفری مچ گئی بھگدڑکے نتیجے میں بھی 12افرادزخمی ہوگئے،دھماکے سے پانچ رکشے ،ایک کار،ایک موٹرسائیکل اوردو دکانیں بھی تباہ ہوگئیں۔تفصیلات کے مطابق اتوارکی شب وہاڑی چوک کے قریب واقع ملتان کے سب سے بڑے بس اسٹینڈ میں رکشہ میں ہونے والے دھماکے سے آٹھ افرادجاں بحق ہوگئے، عینی شاہدکے مطابق رکشہ بس اسٹینڈ کے قریب کھڑاتھا کہ اچانک زورداردھماکہ ہوگیااورہرطرف دھواں ہی دھواں پھیل گیا اس دوران ہر طرف افراتفری مچ گئی اورلوگ اپنی جانیں بچانے کے لیے ادھر ادھر دوڑنے لگے،دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ دھماکے سے پانچ رکشے ،ایک کار،ایک موٹرسائیکل اوردو دکانیں بھی تباہ ہوگئیں،دھماکے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں، بم ڈسپوزل حکام کا عملہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آ گئے، امدادی ٹیموں نے دھماکے میں جاں بحق افراد کی لاشوں جبکہ زخمی افراد کو ایمبیولینسز کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا، دھماکے کے پیش نظرملتان کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی جہاں زخمیوں کو تمام ممکنہ طبی سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں، نشتر ہسپتال انتظامیہ نے بتایاکہ دھماکے کی شدت کے پیش نظر متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے اوراب تک اسپتال میں پانچ لاشیں اور50زخمیوں کو لایاگیاہے، دوسری جانب بم ڈسپوزل حکام کا عملہ دھماکے کی جگہ سے شواہد اکھٹے کرکرے تحقیقات کررہاہے ، پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شہادتیں جمع کرنا شروع کر دیں،ایک پولیس اہلکارنے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایاکہ ایسامعلوم ہوتاہے دھماکہ خیزموادرکشہ میں نصب کیاگیاتھا تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ اس کی نوعیت کا جائزہ لیا جارہا ہے،سیکورٹی ذرائع نے نجی ٹی وی کو بتایاکہ دھماکہ خودکش تھا،اورخودکش حملہ آوربھی اس دھماکے میں ہلاک ہوگیا،آرپی اوملتان نے بتایاکہ وہاڑی چوک کے قریب رکشے میں نصب کیاگیادھماکہ خیزموادپھٹ گیاتاہم اس سلسلے میں مزید تحقیقات کی جارہی ہیں، سی پی او ملتان کے مطابق دھماکے کی نوعیت جاننے کیلئے تحقیقات جاری ہیں جبکہ ڈی سی او ملتان نذر سلیم گوندل نے بتایاکہ رکشے میں ہونے والا دھماکا گیس سلنڈر کا نہیں بلکہ بم کا تھا۔