پر ایک ہائیڈرو پاور جنریشن پراجیکٹ اور پٹرولیم کے شعبہ میں مشترکہ منصوبے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارتی حجم میں اضافہ کا اتفاق کرتے ہوئے افغانستان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ پر مکمل عملدرآمد کیلئے رکاوٹیں دور کرنے کیلئے اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔ اس سلسلہ میں افغانستان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ کوآرڈینیشن اتھارٹی کا پانچواں اجلاس یکم تا 2 جنوری 2015ءکو اسلام آباد میں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم تجارتی دوستانہ ویزہ کے عمل کو آسان بنانے اور تجارت اور ٹرانزٹ کے شعبہ میں قواعد و ضوابط اور قانون سازی پر توجہ دے رہے ہیں جس سے عظیم تر سرکاری نجی شراکت دار اور اشیاءکی تجارت اور خدمات میں سہولت ملے گی اور عوامی سطح پر روابط میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے ٹی آئی آر کنونشن کی توثیق کا بھی فیصلہ کیا ہے جس سے دونوں ممالک اور خطہ کے درمیان تجارت میں سہولت حاصل ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سفارتکاروں اور پولیس اہلکاروں سمیت افغان سول ملازمین کی تربیت کیلئے اپنی امداد میں اضافہ کا بھی عزم کر رکھا ہے۔ ہم ڈاکٹروں، پیرامیڈیکل سٹاف، اساتذہ، ڈاک، بینکاری، ریلویز، کسٹمز اور سول ایوی ایشن کے حکام کو بھی تربیت دیں گے۔















































