اسلام آباد(سپیشل رپورٹ)عالمی سطح پر تبدیلیوں کے اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے،پاکستان کو ممکنہ طورپرفراہم کئے جانیوالے روسی ہتھیاروں کی تفصیلات منظر عام پر،بھارت میں تھرتھلی مچ گئی، چینی اخبار نے برطانوی دفاعی جریدے آئی ایچ ایس جین کی رپورٹ کے حوالے سے لکھا ہے کہ گزشتہ برس روس اور پاکستان نے فوجی خریداری پر تعاون بڑھانے کیلئے معاہدے پر دستخط کئے ، جس کے تحت روس پاکستان کو 20 ایم آئی 35 جنگی ہیلی کاپٹر فراہم کرے گا۔ روس اور پاکستان کے درمیان مزید دفاعی سودوں پر بھی بات چیت جاری ہے اور معاہدہ طے پانے کا امکان ہے۔ ان میں شارٹ سے میڈئم رینج کے زمین سے فضا میں مار کرنے و الے میزائل Pantsyr-S1، طیارہ شکن آرٹلری ہتھیاروں کا نظام، جنگی ہیلی کاپٹر Mi-28Eاور میزائل سسٹم9K37 Buk Grizzly شامل ہیں۔ پاکستان ایک ہی وقت میں چین اور روس سے خریدے گئے ہیلی کاپٹروں کو استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ روس کوشش میں ہے کہ وہ چین کے روایتی گاہک تھائی لینڈ، میانمار اور پاکستان کو اپنی طرف منتقل کرے جبکہ چین دفاعی سازوسامان کی مارکیٹ سے روس کو باہر کرنا چاہتا ہے۔ چینی ملٹری نیوز ویب سائٹ کے مطابق حال ہی میں پاکستان کے حوالے کیے جانے والے تین چینی ساختہ CAICZ-10 جنگی ہیلی کاپٹر زکی آن لائن تصاویر زیر گردش ہیں۔اس کی وجہ چینی اور روسی ہتھیاروں کے نظام کے درمیان موازنہ ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان کو روسی ہتھیاروں کی فراہمی پر بھارت میں اعلیٰ سطح پر تشویش پائی جارہی ہے اور بھارتی حکام نے اس سلسلے میں روس سے رابطہ کیاہے۔