ممبئی(نیوزڈیسک)بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس نے کہاہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را محمد انور کے ذریعے الطاف حسین کو پیسے بھجواتی رہی۔بی بی سی کے بعد بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس نے لندن میں ایم کیو ایم رہنماو ¿ں کے سکاٹ لینڈ یارڈ کو دئیے گئے بیان کی دستاویز حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ۔ دستاویزات کے حوالے سے طارق میر کے بیان کی مزید تفصیل سامنے آئی جس میں انہوں نے کہا کہ را محمد انور کے ذریعے بھی الطاف حسین کو پیسے بھجواتی رہی ۔ بھارتی اخبار نے پاکستانی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ رادبئی کے ایک بینک اور ٹریڈنگ کمپنی کے ذریعے بھی ایم کیو ایم کو پیسے دیتی رہی ۔2012 اور 2013 میں ایم کیو ایم کے چند لوگوں نے دبئی کے بینک اور جیسمین ویلی ٹریڈنگ نامی بھارتی کمپنی کے ذریعے 15 لاکھ ڈالر سے زائد کی رقم وصول کی ۔ رپورٹ کے مطابق جیسمین ویلی ٹریڈنگ کمپنی پر 2001ءمیں ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس انڈیا نے ڈیوٹیز سے بچنے کیلئے چین ، اٹلی اور دیگر ممالک سے غیر قانونی طریقے سے درآمدات کرنے کی شکایات پر مقدمہ درج کیا ۔ اس سارے معاملے سے باخبر ایک بھارتی افسر نے بتایا کہ جیسمین ویلی دبئی میں قائم مشکوک کمپنیوں میں سے ایک تھی ۔ متحدہ عرب امارات میں سرمائے کی غیر قانونی طور پر دنیا بھر میں ٹرانسفر کیلئے متعدد کمپنیاں قائم ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق جیسمین ویلی کے کمپنی نمبرز پر متعدد بار انکا موقف لینے کیلئے کالز کی گئیں لیکن کسی نے کال اٹینڈ نہیں کی اور اکثر نمبر بند پائے گئے ۔ حیران کن طور پر اس کمپنی کا کوئی ای میل ایڈریس بھی نہیں تاہم رابطے کیلئے اس کا صرف ایک پوسٹ باکس نمبر دیا گیا ۔ محمد انور سے جب انڈین ایکسپریس نے رابطہ کیا تو انہوں نے اس معاملے پر بات کرنے سے انکار کر دیا۔