اسلام آباد(نیوزڈیسک)انتخابات میں دھاندلی،الیکشن کمیشن کے اعلان پر تحریک انصاف بھڑک اٹھی ،الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2013 کے الیکشن میں دھاندلی یا منظم دھاندلی کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے انکوائری کمیشن کو تحریری طور پر آگاہ کیا گیا کہ عام انتخابات میں دھاندلی یا منظم دھاندلی کے کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے ہیں جب کہ نادرا کی رپورٹ سے دھاندلی ثابت نہیں ہوئی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق بیلٹ پیپرز کی تعداد کا تعین ریٹرننگ افسران کو دینا قانون کے مطابق تھا، بیلٹ پیپرز کی اردو بازار سے چھپائی کا کوئی ثبوت نہیں ملا جب کہ پی ٹی آئی کے ارکان یہ ثابت کرنے میں بھی ناکام رہے ہیں کہ پریزائڈنگ افسران نے اضافی بیلٹ پیپرز کا کس طرح سے غلط استعمال کیا۔الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی دھاندلی کے متعدد الزامات سے دستبردار ہو گئی، آر اوز کی جانب سے ووٹ ڈبوں میں بھرنے کے ثبوت بھی نہیں ملے جب کہ سب سے زیادہ فارم 15 خیبر پختونخوا سے غائب ہوئے تاہم فارم 15 کا غائب ہونا اورتھیلوں کی سیلیں توڑنا نااہلی ہے، بدنیتی نہیں۔الیکشن کمیشن نے دلائل میں کہا کہ فارم 15 کی گمشدگی میںکے پی کے سرفہرست،سندھ دوسرے،پنجاب تیسرے نمبرپرہے،تاہم فارم 15 کی گمشدگی اور تھیلوں کی سیلیں ٹوٹنا نااہلی ہے،بد نیتی نہیں۔بیلٹ پیپرزکی اردوبازارسے چھپائی ثابت کرنے کے شواہد بھی سامنے نہیں آئے،یہ نہیں بتایاکہ اضافی بیلٹ پیپرزکاغلط استعمال پریزائڈنگ افسرنے کیایا آر او نے نہیں بتایاگیااضافی بیلٹ پیپرزکاغلط استعمال کس نے،کیسے،کب اورکہاں کیا؟واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عام انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کے الزامات لگاتے ہوئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔الیکشن کمیشن کے جواب پر تحریک انصاف کے رہنماﺅں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔





















