کراچی (نیوزڈیسک) سندھ اسمبلی میں بدھ کو اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے ” بول“ ٹی وی کے ملازمین کا مسئلہ اٹھایا اور کہاکہ ایگزیٹ اور دیگر اداروں کے خلاف تحقیقات کی جائیں لیکن ہزاروں ملازمین کے مسئلے کو بھی پیش نظررکھا جائے ، جن میں صحافی ، کیمرا مین ، ٹیکنیشن اور دیگر لوگ شامل ہیں ۔ ان ملازمین کا انسانی بنیادوں پر مسئلہ حل کیا جائے ۔ وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت سندھ اور پاکستان پیپلز پارٹی کی ہمیشہ یہ پالیسی رہی ہے کہ کارکنوں کی نوکریوں کا تحفظ کیا جائے ۔ یہ مالکان کا آپس کا جھگڑا ہے ۔ کچھ مالکان چاہتے ہیں کہ بول ٹی وی چینل نہ چلے اور کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ یہ ٹی وی چینل چلے ۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات کا دائرہ اختیار وفاقی حکومت کا ہے لیکن کارکنوںکاکوئی قصور نہیں ہے ۔ ان کارکنوں میں معزز صحافی اور میڈیا کے دیگر ورکرز شامل ہیں ۔ ان کو بے روزگارکرنا دانشمندی نہیں ہے ۔ سندھ حکومت ان کے ساتھ ہے اور ہماری ہمدردیاں بھی ورکرز کے ساتھ ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ یہ وزیر اعظم کو فیصلہ کرنا ہے کہ بول ٹی وی چلانا ہے یا نہیں لیکن کارکنوں کا تحفظ کرنا وفاقی اور سندھ حکومت دونوں کی ذمہ داری ہے ۔ وزیر اعظم اس مسئلے کو حل کریں ۔