لاڑکانہ(نیوزڈیسک)سندھ میں ہونے والی اربوں روپے کی ترقیاتی کاموں میں کرپشن ،کراچی میں بڑے بڑے افسروں کی گرفتاریو ں اور چھاپوں کے بعد نیب کی ٹیم لاڑکانہ پہنچ گئی ہے، بتایا جاتا ہے کہ نیب کی ٹیم زرداری دور حکومت میںلاڑکانہ پیکیج کے نام پر جو اربوں روپے کے ترقیاتی کام کاغذوں میں کرواکر دکھائیں گئے ہیں ان کی تفتیش شروع کردی ہے، اس سلسلے میں بڑے بڑے مگر مچھوں کو گرفتار کرنے کے لئے نیب کی ٹیم نے رینجرز افسران سے بھی میٹنگ کرکے آئندہ کے لئے حکمت عملی طے کرلی ہے، زرائع کے مطابق نیب ٹیم کے آنے کی خبر کی وجہ سے لاڑکانہ کی بیوروکریسی میں کھلبلی مچ گئی،جبکہ ترقیاتی کاموں کے نام پر لاڑکانہ ضلع کے لئے 23ارب ،قمبر شہداد کوٹ ، جیکب آبا د، کشمور کندھکوٹ ،شکارپور اضلاع کے لئے بھی لاڑکانہ پیکیج کے نام سے اربوں روپے جاری کئے گئے تھے اور لاڑکانہ ڈویلپمنٹ کمیٹی بنا کر اس کے چیئرمین کا عہدہ سیا سی شخصیت کو دیکر لاڑکانہ ضلع میں ترقیاتی کاموں کے لئے درجنوں اسکیمیں تیارکرنے کے ساتھ سڑکوں کی مرمت اور نئی سڑکیں تعمیر کرنے کے لئے بھی کروڑوں روپے جاری کئے گئے ، زرائع کے مطابق افسرانوں نے ملی بھگت کرکے ترقیاتی کاموں میں ناقص مٹیریل استعمال کرکے قومی دولت کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا اور سات سال گزرنے کے باوجود کئی منصوبے لاڑکانہ میں اب تک نامکمل ہیںدوسری طرف بتایا جاتا ہے کہ سیلاب متاثرین کے لئے لاڑکانہ سمیت سندھ بھر میں بھی روزانہ کی بنیاد پر سیلاب متاثرین کے لئے کروڑوں روپے جاری کئے گئے تھے لیکن سیلاب متاثرین کو روکھے چاول کھلا کر فی دیگ پر پانچ پانچ ہزار روپے وصول کئے گئے تھے ، اس طرح سندھ بھر میں لاکھوں دیگیں پکائی جاتی تھیں ،زرائع کے مطابق پی پی کے دور میں پی پی رہنماﺅں اور بیوروکریٹوں نے اپنے بھائیوں ،رشتے داروں اور دوستوں کے نام پر کروڑو ں روپے کی پراپرٹیاں خرید رکھی ہیں ،زرائع کے مطابق جو لوگ پی پی کی حکومت سے پہلے پیدل گھومتے تھے وہ آج بڑی بڑی گاڑیوں میں گھوم رہے ہیں، زرائع کے مطابق نیب کی ٹیم سرکاری اداروں میں بھی بڑے پیمانے پر ملازمت کے نام پر جو کرپشن کی گئی ہے اس کی بھی تحقیقات کرے گی،زرائع کے مطابق عنقریب بڑے پیمانے پر کرپشن میں ملوث افراد کی گرفتاریاں کی جائےں گی۔