اسلام آباد(نیوزڈیسک)حکومت نے اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بجٹ تقریر براہ راست نشرکرنے کےمطالبے پر رضا مندی ظاہر کردی۔قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایازصادق کی سربراہی میں شروع ہوا جس میں بجٹ پر بحث کے لیے معمول کا ایجنڈا معطل کرنے کی تحریک مںظور کی گئی جب کہ اس موقع پر قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراطلاعات اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ میری تقریر براہ راست نشر ہوگی تو میں تقریر کروں گا تاہم وزیراطلاعات پرویزرشید نے جواب دیا کہ صرف وفاقی وزیرخزانہ کی تقریر براہ راست دکھائی جاتی ہے جس پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت جب تک اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کرتی ہم واک آوٹ کریں گے۔تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت فراخ دلی کا مظاہرہ کرے اور اپوزیشن کو بولنے کا زیادہ وقت دے جب کہ ایم کیو ایم کے رشید گوڈیل کا کہنا تھا کہ دھرنے کے دوران تمام تقاریر لائیو جاسکتی ہیں تو اب کیوں ایسا نہیں ہوسکتا۔ اپوزیشن جماعتوں کے واک آوٹ کے باعث قومی اسمبلی میں بجٹ بحث کی کاررورائی 15 منٹ کے لیے معطل کردی گئی۔اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے قومی اسمبلی کے اجلاس کے واک ا?و¿ٹ پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور دیگر وزرا اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو مناکر واپس ایوان میں لے آئے اور 3 گھنٹے بعد ایوان کی کارروائی کو دوبارہ شروع کیا گیا جب کہ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے اپوزیشن جماعتوں کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ کل سے تمام نجی چینلز کو ایوان کی کارروائی کی براہ راست کوریج کی سہولت فراہم کی جائے گی۔قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے حکومتی فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ براہ راست کوریج کا سیاسی فائدہ نہیں اٹھائیں گے جب کہ معاملے کو سلجھانے پر وزیر خزانہ کے شکر گزار ہیں۔































