اسلام آباد(نیوز ڈیسک)کراچی میں جاری بدترین گرمی کی لہر کے دوران گزشتہ 4 روز میں حبس اور لو لگنے سے جاں بحق افراد کی تعداد ایک ہزار سے بھی تجاوز کرگئی۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں بدترین گرمی اور لو کی وجہ سے موت کا رقص جاری ہے اوراس وقت بھی ہیٹ اسٹروک اورڈائریا سے متاثرہ سیکڑوں متاثرہ مریض جناح، سول اسپتال،عباسی اسپتال اور لیاری اسپتال سمیت دیگر سرکاری ونجی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ جناح اسپتال کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ اسپتال میں مزید مریضوں کو داخل کرنے کی گنجائش نہیں اس لئے عوام سے اپیل ہے کہ وہ اپنے متاثرہ عزیزوں کو کسی دوسرے اسپتال لے جائیں۔دوسری جانب ایدھی فاو¿نڈیشن کے ترجمان کے مطابق ایدھی سرد خانے میں3 روز کے دوران 400 سے زائد میتیں لائی گئیں جن میں زیادہ تر ضعیف العمر افراد اورخواتین شامل ہیں، ایدھی سرد خانے کے حکام کا کہنا ہے کہ بیشتر افراد محض غسل اور کفن کی غرض سے ہی میت لائے اور چند گھنٹے میں ہی واپس لے گئے جبکہ ایک بڑی تعداد نے اپنے پیاروں کی میتوں کو سرد خانے میں رکھوا دیا ، کہیں بجلی کی عدم فراہمی، کہیں پانی کا بحران، کہیں برف ناپید ہونا مسئلہ ہے اور کسی کے رشتے دار بیرون شہر سے آنے ہیں۔ خدمت خلق فاو¿نڈیشن حکام کے مطابق ان کے پانچوں سرد خانے بھر چکے ہیں اور کسی میں بھی مزید میت رکھنے کی گنجائش نہیں، مجموعی طور پر پانچوں سرد خانوں میں250 سے زائد میتیں رکھوائی گئیں ، اس کے علاوہ مختلف فلاحی اور دیگر تنظیموں کے تحت شہر میں چھوٹے چھوٹے سرد خانے قائم ہیں جہاں میتوں کو محفوظ رکھنے کے انتظامات ہیں جہاں ایک اندازے کے مطابق 100 میتوں کو لایا گیا۔