ہفتہ‬‮ ، 19 جولائی‬‮ 2025 

گرمی کی شدت کہاں تک جائے گی

datetime 23  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک) گرین گیس ہاؤس افیکٹ کے نتیجے میں سورج کی حدت زمین کی نچلی سطح سے فضا کو محبوس کردیتی ہے جو کاربن ڈائی آکسائیڈکی زیادتی کا سبب ہوتا ہے اور نتیجے میں گرمی بڑھ جاتی ہے اور زمینی حرارت بھی دوچند ہوجاتی ہے،یہ گلوبل وارمنگ کے ذیل میں آتا ہے۔گلیشیئر تحلیل ہوسکتے ہیں اور سیلابی کیفیت بھی پیدا ہوجاتی ہے لیکن سردست یہ کیفیت عارضی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق حالیہ تحقیق کے مطابق سندھ کے ساحلی علاقوں میں گرمی کی شدت میں مزید اضافہ ہوگا۔ پچھلے 60 ، 70 سال میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں تو اضافہ نہیں ہوا البتہ کم سے کم اوسط درجہ حرارت میں اضافہ متوقع دیکھا گیا ہے اور یہ رجحان آنے والے سالوں میں مزید بڑھتا رہے گا، ڈاکٹر معظم علی خان نے مزیدکہاکہ سندھ کے ساحلی علاقوں میں 10 سے 15 فیصد کم مون سون کی بارشیں متوقع ہیں جو سندھ کے زیریں علاقوں کے لیے نقصان کا باعث ہوسکتی ہیں، سندھ کے ساحلی علاقوں میں بارشیں تیز ہونے کی توقع کی جارہی ہے۔جس سے مزید نقصانات کا اندیشہ ہے اور جوعموماً سیلاب کا سبب بن سکتے ہیں ایسے موسم میں پیٹ،جلد ،لو لگنا ،ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں، لہٰذا دن کے وقت سورج کی شعاؤں اورتمازت سے حتیٰ الامکان بچنے کی کوشش کی جائے، ہر شخص ڈی ہائیڈریشن سے بچنے کے لیے دن میں 12 گلاس پانی لازمی پیے اور جس قدر احتیاط ممکن ہوسکے کی جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…