اسلام آباد (اپنے رپورٹر سے) پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری کا آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو للکارنا ملک میں نئے سیاسی طوفان کا پیش خیمہ دکھائی دے رہا ہے ؟ سفارتی و سیاسی حلقے ٹھنڈے مزاج کے آصف زرداری کی گن گرج کو بد شگونی قرار دے رہے ہیں۔ تجزیہ نگاروں کے نزدیک گزشتہ چھ ماہ سے سابق صدر آصف علی زرداری سخت پریشانی اور دباﺅ کا شکار تھے۔ ان کے بزنس کی دیکھ بھال کر نے والے ایک صوبائی وزیر کے گھر سے ڈالروں کی شکل میں اربوں کا کیش کا نکلنا ، لانچوں سے اربوں روپے پکڑے جانے سمیت ملک کے ایک بڑے ٹائیکون پر پاک فوج کا ہاتھ رکھنا آصف زرداری کی بے چینی کا سبب تھا۔ ذرائع کے مطابق سابق صدر کے ساتھ ساتھ سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی بھی گزشتہ چھ ماہ سے سخت آزمائش کا شکا رہیں جبکہ ایک ٹائیکون اربوں روپے کی ریکوری کر ا کے پاکستان سے باہر گیا اور اب واپس آےا ہے۔ ذرائع مطابق آصف زرداری کا اس ٹائیکون کے باہر چلے جانے کے بعد اپنے معاملات SECURE ہونے کے بعد اچانک بولنا یہ بتاتا ہے کہ آصف زرداری نے اپنے خلاف موجود شواہد کو خوبصورتی سے صاف یا ٹھکانے لگا دیا ہے ۔ یہاں سوال یہ ہے کہ آصف زرداری آتش فشاں کی صورت اچانک پھٹے کیوں ؟ کیا آصف زرداری نے اس ٹیم کو للکارنے کی ناکام کوشش کی ہے جو ابھی تک بکی ہے نہ آگے بکے گی۔
مزید پڑھئے:ہزاروں سال پرانامعمہ ۔۔ قران مجید کادعوی اس شان سے پوراہوگا،بھلاکسے معلوم تھا؟
کہیں سابق صدر ڈی ایچ اے کے اربوں روپے ریکور کرانے کو ڈیل سمجھ کر غلطی تو نہیں کر گئے ؟ آصف زرداری کاا س طرح بولنا کیا ن لیگ اور پی پی میں جدائی ہے ؟ یہاں سوال یہ ہے کہ آصف زرداری کے ان بڑے بول کے بعد اب ملٹری اسٹیبلشمنٹ اور پیپلزپارٹی میں صلح کون کرائیگا؟کےونکہ اب انکی مڈل مےن ٹائپ لےڈرشپ بھی ان کے کھلے الفاظ مےں دھمکےوں کو ڈےفےنڈ نہےں کر پا ئے گی۔