اسلام آباد(نیو زڈیسک)کراچی سے کوئٹہ جانے والی بولان ایکسپریس کو سکھر کے قریب حادثہ ، پانچ بوگیاں پٹری سے اترگئیں ، آٹھ افراد زخمی ہوگئے ، حادثہ دادو کینال کا بند ٹوٹنے کے باعث پیش آیا ، انتظامیہ کی امداد کے انتظار سے مایوس مسافر اپنی مدد آپ کے تحت اپنا سامان لیے چل پڑے۔ تفصیلات کے مطابق ٹرین کو سکھر کے قریب ر±ک سٹیشن کے قریب حادثہ پیش آیا۔ بڑے حادثے میں بولان ایکسپریس بڑے نقصان سے بچ گئی۔ دادو کینال کا بند ٹوٹنے سے ریلوے لائن کے نیچے بھی شگاف پڑ گیا جس سے ریلوے لائن کمزور ہوئی اور صبح گزرنے والی بولان ایکسپریس کا بوجھ نہ سہار سکی اور اس کی پانچ بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔ شدید گرمی میں خواتین ، بچے اور نوجوان سب ہی پریشانی میں اپنا سامان لے کر اپنی مدد آپ کے تحت جائے حادثہ سے محفوظ مقام کی طرف چلے۔ حادثے کے ایک گھنٹے بعد ڈی ایس ریلوے سکھر فرخ تیمور گلزئی ، ریسکیو عملے سمیت پہنچے اور امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ ٹرین میں 520 مسافر موجود تھے ، حادثے میں آٹھ افراد زخمی ہوئے جنہیں ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد مزید چیک اپ کے لیے حبیب کوٹ اور لکھی غلام شاہ کے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے
مزید پڑھئے:دبئی کے بھکاریو ں کے پاس کتنی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔ محکمہ آب پاشی نے شگاف پر کرنے کے لیے ایک ٹریکٹر بھی جائے حادثہ پر پہنچا دیا ہے۔ ڈی ایس ریلوے سکھر کا کہنا ہے کہ سکھر بیراج پر اطلاع دینے کے باوجود دادو کینال کے دروازے ابھی تک بند نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے پانی کا تیز بہاو¿ جاری ہے۔ فرخ تیمور گلزئی نے بتایا کہ ٹریک کمزور ہونے کی وجہ سے ٹرین ڈی ٹریک ہوئی۔ واقعے کی اطلاع دینے کے لیے محکمہ آب پاشی کا چوکیدار بھی پِکٹ میں موجود نہیں تھا۔ ایس ایس پی ریلوے ملک عتیق نے بتایا کہ ٹریک کی دیکھ بھال کے لیے ریلوے کے پٹرولر بھی موجود ہوتے ہیں ، تحقیقات میں ذمہ داروں کا تعین ہوگا۔ حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والی ٹرین کے مسافروں کو حبیب کوٹ سے کوئٹہ روانہ کیا جائے گا۔