اسلام آباد (نیوز ڈیسک )قومی احتساب بیورو( نیب )نے اربوں روپے کی اراضی کے مبینہ گھپلو ں پرکے الزام میں دوسابق فوجی افسروں میجر(ر) کامران کیانی اور بریگیڈیئر (ر)امجد پرویز کیانی کو طلبی کے سمن جاری کردیئے ہیں ، ڈی ایچ اے حکام کی جانب سے تحریری شکایت پر ان دوسابق فوجی افسروں کوشامل تفتیش سے تفتیش کرنے کے لئے سمن جاری کئے گئے ہیں جبکہ ان دونوں افراد کوطلب کرنے کے لئے نیب کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں منظوری دی گئی تھی جس کی صدارت چیرمین نیب قمرزمان چوہدری نے کی تھی۔نیب کوڈی ایچ اے کی جانب سے تحریری شکایت موصول ہوئی تھی جس کے بعد نیب کے ایگزیکٹوبورڈنے دونوں سابق فوجی افسروں کوطلبی کے سمن جاری کرنے کی منظوری دی تھی۔ایک نجی ٹی وی چینل دنیانیوز کے مطابق قومی احتساب بیورو کو ڈی ایچ اے کی جانب سے ملنے والے درخواست کئی ماہ قبل موصول ہوئی تھی جس کی انکوائری کی منظوری پہلے ہی دی جاچکی تھی جبکہ اس حوالے سے حساس اداروں نے بھی نیب سے معاونت کی جس کے بعد انکوائری رپورٹ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کو پیش کی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی ایچ اے کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ڈی ایچ اے نے میجر(ر)کامران کیانی اور بریگیڈیئر (ر) امجد کیانی کی کمپنی سے معاہدہ کیا تھا جس کے مطابق ڈی ایچ اے کو اسلام آباد راولپنڈی کے ساتھ تین ہزار کنال زمین ترقیاتی کام مکمل کر کے سپرد کرنے کی پابند تھی تاہم ڈی ایچ اے کو جو اراضی فراہم کی وہ معاہدے کے مطابق نہیں تھی بلکہ زمین معاہدے کے برعکس ٹکڑوں میں فراہم کی گئی تھی اور اس کا رقبہ بھی معاہدے کے مطابق پورا نہ تھا ، فراہم کی گئی اراضی شاملات میں شامل اور متنازع اراضی بھی شامل تھی جس کی ملکیت واضح نہیں تھی۔ڈی ایچ اے کی درخواست میں الزام عائد تھا کہ ان افراد کو معاہدے کے مطابق اراضی فراہم کرنے کے لئے متعدد مواقع بھی د ئیے گئے تاہم وہ اراضی فراہم کرنے میں ناکام رہے، نجی ٹی وی کے مطابق مذکورہ افراد نے ڈی ایچ اے سے 52 فائلیں لے لی تھیں اور ایک کروڑ 20 لاکھ کے حساب سے یہ فائلیں مارکیٹ میں فروخت کردی تھیں۔ ڈی ایچ اے نے ان کو زمین پوری کرنے کو کہا لیکن یہ اس میں ناکام رہے نہ ہی فائلیں واپس کیں کیونکہ یہ فائلیں مارکیٹ میں بیچی جاچکی تھیں۔ ڈی ایچ اے نے بار بار رابطہ کیا اور نقصان پورا کرنے کا کہا لیکن وہ لیت و لعل سے کام لیتے رہے جس پر ڈی ایچ اے نے نیب راولپنڈی کو تحریری شکایت کی جس کی روشنی میں نیب نے دونوں کو نوٹس جاری کردئیے۔نجی ٹی وی کے مطابق نیب نے تحقیقات شروع کیں تو ریٹائرڈ اہم شخصیت کے دونوں بھائیوں کے نام سامنے آئے تھے۔ اس کے بعد چیئرمین نیب نے وفاقی حکومت کو اس بارے میں آگاہ کیا تھا۔ وفاقی حکومت کے اعلیٰ حکام نے چیئرمین نیب کو ہدایت کی کہ وہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے براہ راست بات کریں۔ اس پر چیئرمین نیب نے آرمی چیف کو ساری صورتحال بتائی۔ ذرائع کے مطابق جنرل راحیل شریف نے چیئرمین نیب سے کہا کہ نیب کو مکمل اختیار ہے اورانصاف کے تقاضے مکمل کئے جائیں