اسلام آباد( نیوزڈیسک)وزیر داخلہ چودھری نثار کا کہنا ہے کہ قتل کے مجرم شفقت حسین کی بچپن کی تصویر دنیا بھر میں دکھائی گئیں ، سزائے موت پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق جاری رہے گی ، غیر ملکی این جی اوز کو قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔ اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا قتل کے مجرم شفقت حسین کی بچپن کی تصویر دنیا بھر میں دکھا کر منفی تشہیر کی گئی۔ انہوں نے کہا چند ٹکوں کی خاطر پاکستان کے قانون اور عدالتی نظام کو تضحیک کا نشانہ بنایا گیا جو لوگ اس کام میں ملوث ہیں وہ یہ کام بند کر دیں۔ چودھری نثار نے کہا ملک میں اس وقت کچھ این جی اوز پاکستان کے خلاف کام کر رہی ہیں۔ ملکی مفاد کے خلاف کام کرنے والی این جی اوز کو کھلی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ان کا کہنا تھا بھارت ، اسرائیل اور امریکا پاکستان میں غیر قانونی کام کرنے والی این جی اوز کی حمایت کرتے رہے ہیں ، قومی مفاد پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ بین الا قوامی این جی او کو اسلام آباد میں اس لئے بند کیا گیا کہ برس ہا برس سے منفی انٹیلی جنس رپورٹس آ رہی تھیں۔ پاکستان میں دس ہزار سے زائد لوگوں کو کمسن کہہ کر پھانسیاں رکوائی گئیں ، مخصوص این جی اوز کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھاو¿ں گا۔ چودھری نثار نے کہا بہت سی این جی اوز رجسٹرڈ بھی نہیں ہیں اور پاکستان میں کام کر رہی ہیں۔