بدھ‬‮ ، 16 جولائی‬‮ 2025 

بغل میں چھری منہ میں رام رام۔۔۔! مودی نے نوازحکومت کی خارجہ پالیسی ناکام بنادی

datetime 10  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کا خواب دیکھنے والی قوتیں اب اپنا ہر جواز کھو بیٹھیں .پاکستان کی سیاسی حکومت کیلئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا دورہ بنگلہ دیش کوئی اچھی خبر ثابت نہیں ہوا،نوازحکومت شروع دن سے بھارت کیساتھ خو شگوار تعلقات کی خواہاں رہی جبکہ پاکستان کے محب وطن حلقوں کی رائے تھی کہ بھارت سے فاصلے پر ہی رہا جائے کیونکہ اس کیساتھ دو طرفہ تعلقات کا پل صراط ناقابل عبور ہے اور مسئلہ کشمیر کو حل کئے بغیر ایسی ہر کوشش بھارتی مفاد میں ہوگی، مگرقومی حلقوں کی یہ رائے نظر انداز کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف اور انکے رفقائبھارت کیساتھ اچھے تعلقات اور مذاکرات کیلئے کوشاں رہے ، مگر دوسری طرف بھارت پاکستان کے اندر بدترین دہشت گردی کے بیج بوتا رہا اور اس نے اپنے یہ عزائم مخفی بھی نہیں رکھے ، جس کا واضح اظہار بھارتی وزیراعظم نے حالیہ دورہ بنگلہ دیش میں بھی کیا، جب بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد نے وزیراعظم نریندر مودی کو ایک ایسی تصویر پیش کی جس میں 1971ء میں پاک فوج کی طرف سے ہتھیار ڈالنے کا ذلت آمیز لمحہ پوشیدہ ہے ، واضح رہے کہ دونوں وزرائے اعظم نے مسکراہٹیں سجاتے ہوئے اس تصویر کیساتھ اپنی خصوصی تصویر بنوائی، یہ بھارتی وزیراعظم کی طرف سے بنگلہ دیش کیساتھ ملکرپاکستان کیخلاف سازشوں کے اعتراف کا عکاس تھا، یہ ذلت کم نہ تھی کہ وزیراعظم نریندر مودی نے کھلے طورپر کہا تھا کہ بھارت بنگلہ دیش کا قیام چاہتا تھا اور اسکے لئے ہماری فوج مکتی باہنی سے ملکر لڑی، انہوں نے خود اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ انہوں نے بطور رضاکاراس میں شرکت کی، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارت پاکستان کا نہ صرف ازلی دشمن ہے بلکہ روز اول سے ہی پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے ، ایک آزاد ملک کے خلاف ہمسایہ ملک کی کھلی سازش اور اس پر منتخب حکومت کا کھلے عام اعتراف عالمی ضمیر جھنجھوڑنے کیلئے ایک چیلنج سے کم نہیں، اگر اقوا م عالم دوسرے ممالک کی خود مختار ی اور اقتدار اعلیٰ کی عزت اور احترام کیلئے اپنے قوانین اور کنونشن سے مخلص ہے تو بھارتی وزیراعظم کے یہ الفاظ پاکستان کی علاقائی خود مختاری اور اقتدار اعلیٰ کیخلاف بھارت کی برہنہ سازشوں اور منصوبوں کو بے نقاب کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان کی وزارت خارجہ کی طرف سے دئیے گئے رد عمل میں بھی اس جانب اشارہ کیا گیا مگرقومی حلقوں میں تشویش ظاہر کی جارہی ہے کہ پاکستان بنگلہ دیش کے حوالے سے اپنے رد عمل کو کیوں نرم رکھے ہوئے ہے ؟ جبکہ بنگلہ دیش کی موجودہ حکومت پوری طرح بھارتی ڈیزائن پر کام کر رہی ہے ،وہ 1971ئکے جنگی سمجھوتے پر عملدآمد نہیں کر رہی اور پاکستان کے حامیوں کو چن چن کر پھانسیاں ا ور سزائیں دے رہی ہیں، ایسی صورتحال میں ملک کے اندر ان حلقوں کا موقف کمزور پڑ گیا ہے جو پاکستان کی سیاسی حکومت سے ملکر اپنے کاروباری مفاد میں’امن کی آشا‘کے تیر چلاتے تھے۔ بھارت کے اس رویے نے پاکستان کے سیاسی حکومت کے اس قدم کو بھی غیر دانشمندانہ ثابت کیا کہ جو وزیراعظم نوازشریف نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شریک ہو کر اٹھایا تھا،چنانچہ کم از کم بھارت کی حد تک پاکستان کا قومی موقف بالکل درست ثابت ہوا ہے تاہم سیاسی حکومت کا موقف وقت کی میزان پر پورا نہیں اتر سکاجس کے بعد پاکستان اور بھارت میں مذاکرات کا خواب دیکھنے والی قوتیں اب اپنا ہر جواز کھو بیٹھی ہیں،لیکن اسکے ساتھ ساتھ اب گیند امریکہ اور عالمی برادری کے کوٹ میں ہے جو پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے حامی رہے ہیں اور اس سلسلہ میں دباو¿بھی ڈالتے رہے ہیں، اور غالباًعالمی برادری کے احترام میں ہی منتخب وزیراعظم نوازشریف نے بھارت کی طرف صلح کا ہاتھ بڑھایا،لیکن بھارت نے اپنے طرز عمل سے ثابت کر دیا کہ وہ’بغل میں چھری،منہ میں رام رام‘کے فارمولے پر عمل پیرا ہے ، اس طرح خود وزیراعظم نوازشریف اور انکی حکومت کیلئے مشکل پیدا کر دی ہے ، لہذا عالمی برادری خصوصاً امریکہ کو دیکھنا ہو گا کہ علاقائی صورتحال خصوصا جنوبی ایشیائمیں امن واستحکام میں اصل رکاوٹ کون ہے ؟ اور کیا وہ بھارت کو تھپکی دینے کی بجائے بزورطاقت طرز عمل بدلنے پر مجبور کر سکتا ہے ؟۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…