کہ اقوام متحدہ کشمیر سے متعلق اپنی قراردادوں پر جلد عملدرآمد کرائے کیونکہ قرارداد پر عمل درآمد کرانا سیکیورٹی کونسل کا فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمسائیوں کے ساتھ پر امن تعلقات ہماری اولین ترجیح ہے مگر بھارت نے ہماری جانب سے مذاکرات کے اقدام کا مثبت جواب نہیں دیا اور بھارتی قیادت کے حالیہ بیانات انتہائی مایوس کن ہیں۔وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اقوام متحدہ کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں اور عالمی امن واستحکام کے لیے بان کی مون کا کردار قابل تعریف ہے جب کہ پاکستان امن مشن میں اقوام متحدہ کا سب سے بڑا شراکت دار ہے اور امن کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہم نے زیرو ٹالرینس پالیسی اختیار کررکھی ہے اور 20 نکاتی قومی ایکشن پلان پر عمل پیرا ہیں جب کہ ہماری پالیسیاں خطے میں عوام کی خوش حالی کا سبب ہیں۔















































