خارجی راستوں پر چیک پوسٹس قائم کی جائیں گی، جہاں پر ایک علیحدہ لین آنے اور جانے والے لوگوں اور گاڑیوں کی بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے چیک کریگی۔ ان چیک پوسٹوں پر پولیس، رینجرزکسٹم، ایف آئی اے اور اس طرح کے دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندگاں کو تعینات کیا جائیگا اور یہ سارا نظام کمپیوٹرائیز ہوگا، سائنٹفک بنیادوں پر چیکنگ کی جائے گی۔صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے انٹیلیجنس اداروں کے صوبائی سربراہوں، ڈی جی رینجرز اور آئی جی پولیس سندھ کو سانحہ صفورا کے ملزمان کو گرفتار بلکہ کراچی میں امن کی بحالی، ٹارگیٹ کلنگ،اغواءبرائے تاوان، بھتہ خوری کے خاتمے پر ان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات کی بدولت لوگوں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور پراسیکیوٹر جنرل سے کہا کہ وہ نہ صرف یہ کہ سانحہ صفورا گوٹھ کے مقدمے کی اچھے طریقے سے پیروی کریں بلکہ دیگر جرائم میں ملوث عناصر کے کیسز کی بھی پیروی کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشن ہے اور آپ اسے احسن طریقے سے پایہ تکمیل تک پہنچائیں۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ تمام سرکاری اداروں، باالخصوص لوکل باڈیز اور تعلیم میں ملازمین کی حاضری کے الیکٹرانک ریکارڈ کیلئے بائیو میٹرک سسٹم نصب کیا جا رہا ہے تاکہ گھوسٹ ملازمین کا خاتمہ عمل میں لایا جا سکے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ان عناصر سے سختی سے نمٹا جائے جو متعدد بار وارننگ کے باوجود اسلحہ کی نمائش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں تمام انٹیلیجنس اداروں کے مابین قریبی روابط اور تعاون کو مزید موثر بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔