آج میٹرو پر ڈاکٹر ،افسر، طالبعلم ،غریب سب بیٹھ کر عزت واحترام کے ساتھ جائیں گے انہوں نے کہاکہ سقوط ڈھاکہ میں پاکستان دو حصوں میں تقسیم ہوگیا آج قوم بھی دوحصوں میں تقسیم ہے ایک طرف اشرافیہ ہے جو غریب کروڑوں لوگوں کو بنیادی سہولتیں دینے پر شورمچاتے ہیں انہوں نے کہاکہ کہاجاتا ہے کہ جب عوام غصے میں ہوتے ہیں تو میٹروپرپتھرمارتے ہیں اصل میں وزیراعظم نے یہ پتھرمارنے کے کلچر کوختم کرنے کیلئے اقدام اٹھایا ہے میٹرو بننے سے پتھرمارنے والے رک جائینگے انہوں نے بتایاکہ میٹرو میں وائی فائی کی سہولت ہے مسافر اخبارات کامطالعہ کرسکتے ہیں سیکیورٹی کیمرے نصب ہیں میٹرو بس گرمیوں میں اتنی ٹھنڈی ہوگی جتنی ایک مرسڈیز ہوتی ہے اور سردیوں میں ویسی ہوگی جیسے بلٹ پروف گاڑی ہوتی ہے آج اشرافیہ ہرچیز کی مخالفت کرتی ہے جو عام آدمی کی فلاح کیلئے کی جائے جو غریب لوگ لیب ٹاپ خرید نہیں سکتے کیا لیب ٹاپ لینا ان کاحق نہیں ہے انہوں نے کہاکہ یہ ویژن1990ءمیں میاں نوازشریف نے دیا اوراپنے دور کے اوائل میں موٹروے منصوبہ دیناشدید مخالفت کی گئی ایک ارب ڈالر میں موٹر وے بنائی گئی آج مخالف دن رات موٹروے پرہوتے ہیں اوراترتے ہی نہیں وزیراعظم جلد ملتان میٹروبس منصوبے کاسنگ بنیاد رکھیں گے اوراسے بھی ریکارڈ مدت میں مکمل کیاجائیگامشکلات اوررکاوٹیں آتی ہیں جب یہ گزرجائیں تو اللہ کاشکر ادا کرناچاہیے میٹرو منصوبہ مکمل ہوگیا تمام تکلیفیں ختم ہوگئیں 1998ءمیں دشمن نے ہمیں للکارا تو وزیراعظم نوازشریف نے دنیا کی تمام پیشکشوں کو ٹھکرا کرپاکستان کو نیوکلیئرطاقت بنایا وہ کوئی معمولی مرحلہ نہیں تھابہت دباﺅ تھا وزیراعظم نے کہا کہ یہ ڈالر کوئی حیثیت نہیں رکھتے ملکی سلامتی پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اگر ایسا کیا تو اللہ ہمیں معاف نہیں کریگا آج ملک کوکوئی نقصان نہیں پہنچاسکتا اللہ نے وزیراعظم کو پھرموقع دیا ہے پاکستان کو ایشین ٹائیگربنانے کا جو خواب ادھورارہ گیاتھا وہ پورا ہونیوالاہے انہوں نے کہاکہ چین نے پاکستان کو 43ارب ڈالر کاپیکج دیا ہے جس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی اوریہ اس بات کامظہر ہے کہ چینی قیادت نے وزیراعظم نوازشریف اورپاکستانی عوام پر بھرپورراعتماد کااظہا ر کیاہے اگر اب ہم سے کوئی غلطی ہوئی تو عوام اورخدا ہمیں معاف نہیں کریگا ہم سب جڑ جائیں شہبازشریف نے کہاکہ چین کے43ارب ڈالر میں سے 33ارب روپے بجلی کے منصوبوں پر خرچ ہونگے اور یہ چینی سرمایہ کار براہ راست سرمایہ کاری کرینگے اس میں کوئی قرض نہیں ہے اب امتحان کاوقت ہے ہم کوشش کرینگے تو 2017/18ءمیں کافی حد تک ملک کواندھیروں سے نکال دینگے ایکسپورٹ بڑھے گی مزدورخوشحال ہوگا اور پاکستان ترقی کریگا امید ہے کہ سیاسی قیادت وزیراعظم کی سربراہ میں پاکستان کو ایشین ٹائیگربنائے گی ہمیں وعدہ کرناچاہیے کے پی کے، بلوچستان، آزادکشمیر، گلگت بلتستان ملکر پاکستان کو بنائیں پاکستان پنجاب کی ترقی سے نہیں چاروں صوبوں کی ترقی سے بن سکتاہے۔ وہ وقت آپہنچا ہے اب کوئی دیرنہیں انہوں نے کہاکہ دنیا کاکوئی منصوبہ میٹرو کامقابلہ نہیں کرسکتا پاکستان کو درپیش چیلنجز سے کوئی اکیلا نہیں نمٹ سکتا ہم متحد ہوجائیں تو کشکول ٹوٹ جائیں گے اوراغیار ڈریں گے دوست پیار کرینگے اور کوئی ہمیں بھکاری نہیں کہے گا ملک کو ان مسائل سے کوئی اکیلانہیں نکال سکتاسب کو ملکر کام کرناہوگا آج ہمیں غریب ملک کہاجاتاہے جرمنی ،چین کوبھی تو پہلے غریب ملک کہاجاتاتھا لیکن انہوں نے ترقی کی آج وہ آسمان سے باتیں کررہے ہیں ہم میں کس کی کمی ہے پاکستان کا دنیاکی کوئی طاقت راستہ نہیں روک سکتی۔ انہوں نے کہاکہ لاہور کی میٹرو پرشاندار کام کیا گیا لیکن پاکستان میٹرو لاہور سے بھی آگے نکل گئی ہے ہمیں خوب سے خوب تر کی تلاش ہے یہ ڈیزائن ترکی نے ہمیں مفت دیا ہم ان کے شکر گزار ہیں میٹرو بس اسی خواب کی تعبیر ہے جس کاذکرعلامہ اقبال نے اپنے اشعار میں کیا۔