انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان تعلقات بہتر ہو رہے ہیں،دونوں ممالک نے فضائی رابطہ قائم ہو رہا ہے جس سے تاجروں اور صنعت کاروں کو براہ راست فوائد حاصل ہوں گے۔صدر ممنون حسین نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کارکردگی بہتر رہی ہے جس نے اخراجات میں نمایاں کمی کرکے قومی دولت کا ضیاع روک دیا۔ بچت کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہنا چاہیے۔بہترین اقتصادی پالیسیوں کے نتیجے میں معیشت میں اُبھارکے آثار نظر آرہے ہیں جس کا اعتراف اسٹیٹ بینک ،عالمی مالیاتی ادارے، دنیا کے ممتاز ماہرینِ اقتصادیات اور بین الاقوامی ادارے کررہے ہیںکہ پاکستانی معیشت ایک طویل عرصے کے بعدبہتری کی طرف گامزن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوںاور کسانوں کو قرضے دےے جارہے ہیں۔ہنر مند افرادی قوت کی تیاری کے لیے تربیتی پروگرام شروع کئے گئے ہیں اور نوجوان طالب علموں کو تحقیقات میں آسانی فراہم کرنے کے لئے لیپ ٹاپ اسکیم اور پسماندہ علاقوں کے نوجوانوں کو مفت اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کے منصوبوں پر کام کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیو کا مرض ایک خطرے کے طور پر سامنے آیا ہے جس سے نمٹنے کیلئے حکومت نے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے اور پولیو کے خاتمے کیلئے سینکڑوں جانیں قربان کیں لیکن بد قسمتی ہے بیرون ممالک پولیو کو بنیاد بنا کر پاکستان پر پابندیاں لگا ئیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ صدارت کا منصب سنبھالا تو بدعنوانی کے خلاف جہاد کیا ،صحت عامہ کے امور ،ثقافت اور تعلیم کے فروغ کو ترجیح دی،حکومت کو بجٹ میں تعلیم کے فروغ کے لئے مزید رقم مختص کرنی چاہیے کیونکہ پاکستان کے مسائل کا حل صرف تعلیم میں ہی ہے ،انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے جنگلات کے تحفظ اور ان کے اضافے پر بھی خصوصی توجہ دینی ہوگی ۔ پاکستان اور دنیا کے بدلتے ہوئے موسموں کے تناظرمیں یہ ناگزیر ہو گیا ہے۔
مزید پڑھئے:ایوم سوگ یا عہدِ سوگ؟