جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

ملکی سلامتی کے نام پر عدلیہ کا اختیار استعمال کرنا نظریہ ضرورت ہے،سپریم کورٹ

datetime 3  جون‬‮  2015 |

پیرزادہ نے کہا کہ میں اس سے اختلاف کرتا ہوں ۔ آرٹیکل 8 میں دیئے گئے حقوق یہ کہتے ہیں کہ دونوں ترامیم میں کوئی فرق نہیں ہے ۔ عام قانون بھی اکثریتی رائے ہے یہ بھی قانون سازی ہی ہے ۔ اس لئے ان میں کیا فرق ہو سکتا ہے ۔ بنیادی آئینی ڈھانچے کی تشریح کرتے ہوئے کہوں گا کہ یہ بنیادی فیچر ہے ہمارے پاس بنیادی ڈھانچہ موجود ہے ۔ بھارت ایک مختلف ملک ہے اس کی آبادی زیادہ ہے ان کے اپنے معاملات ہیں ہمارے اپنے مسائل ہیں ۔ (جسٹس آصف نے کہا کہ بھارت نے بھی حال ہی میں ججز کے تقرر کے لئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لئے ایک ترمیم کی ہے ۔ وہاں بھی یہ استعمال ہو گیا ہے اور اس کو چیلنج بھی کر دیا گیا ہے ۔ حکومت آئینی بنیادی ڈھانچہ کے ازسر نو تشریح کے لئے سامنے آئی ہے ۔ ) پیرزادہ نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی رپورٹ جو لیاقت علی خان کے دور میں دی گئی تھی جس کو بنگالی اور پنجاب دونوں نے بہت زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا تھا ۔ آئین میں اصولوں کی بنیاد پر قائم ہو گا یہ رپورٹ اس بارے تھی ۔ 3 کمیٹیاں قائم کی گئیں جنہوں نے اس پر رائے دینا تھی ۔ اختیارات کی تقسیم اور عدلیہ کی آزادی بارے بات کی گئی ۔ لیاقت علی خان نے کہا کہ آئین ساز اسمبلی آئین بنانے میں تاخیر کر رہی ہے کئی کمیٹیاں بنائی گئیں ۔ تاخیر کی خیر ہے مگر آئین صحیح ہونا چاہئے ۔ا سی وجہ سے مشرقی پاکستان کا سانحہ ہوا ۔ حالانکہ دونوں اطراف برابر اختیارات ہونا چاہئے تھے ۔ بنگالی رہنماﺅں نے اس پر بیانات دیئے اور کہا کہ صوبائی حکومت کے اختیارات حاصل کرنے کی کوشش کی گئی ہے جواب میں کہا گیا کہ آپ کی اکثریت کو اقلیت میں نہیں بدلا جائے گا اور آبادی کے مطابق مرکزی حکومت کے قیام پر ور دیا گیا تھا اور اس حوالے سے قرار داد لاہور لائی گئی ۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…