بشکک (نیوزڈیسک)پاکستان اور کرغزستان نے توانائی ,تجارت، معیشت، عوامی سطح پر روابط اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں تعاون بڑھانے اور دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کر نے پر اتفاق کرتے ہوئے کہاہے کہ موجودہ خوشگوار اور خیر سگالی کو زبردست اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنا چاہیے جبکہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ توانائی اور تجارتی راہداری کےلئے پاکستان کے پاس ایک وژن ہے . پاکستان کرغزستان کے ساتھ تعاون کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید مضبوط اور وسیع بنانا چاہتا ہے . پاکستان اور کرغزستان نے توانائی کے منصوبوں پر تیزی سے پیش رفت کی ضرورت ہے ۔وزیراعظم محمد نواز شریف نے جمعرات کو یہاں کرغزستان کے وزیر اعظم تیمر سریوف سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات , توانائی , تجارت , معیشت , دہشتگردی کے خلاف جنگ سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ون آن ون ملاقات کے بعد وفود کی سطح پرمذاکرات ہوئے جس کے بعد پاکستان اور کرغزستان کی جانب سے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کےلئے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے معاہدوں پر وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر اور وزیر دفاع خواجہ آصف جبکہ کرغزستان کی جانب سے وزیر برائے نیشنل ایمرجنسی اور وزیر برائے انسداد منشیات نے دستخط کئے۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے وزراءاعظم بھی موجود تھے۔وفود کی سطح پر مذاکرات کے دوران دونوں رہنماﺅں نے دونوں ممالک کے درمیان موجودہ قریبی تعلقات کو مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیا اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے درمیان بہترین تعلقات ہیں، دفاعی تعاون مضبوط ہے جس میں اضافہ ہو رہا ہے، اقتصادی تعاون میں بہتری آنی چاہیے۔ دونوں ممالک نے اس بات سے اتفاق کیا کہ موجودہ خوشگوار اور خیر سگالی کو زبردست اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنا چاہیے جس سے دونوں ممالک میں ترقی اور خوشحالی آئے گی۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ توانائی اور تجارتی راہداری کے لئے پاکستان کے پاس ایک وژن ہے اس سے وسطی ایشیائی ریاستوں کو سمندر تک رسائی کا مختصر راستہ فراہم ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریل، شاہراہوں، فضائی روابط اور تجارت کے ذریعے وسطی ایشیاءکے تمام ممالک کے ساتھ رابطہ کا خواہشمند ہے۔ مذاکرات کے دوران اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا کہ کاسا 1000 پراجیکٹ کے حوالے سے تمام ضروری معاہدے طے پا گئے ہیں اور توقع ہے کہ تعمیراتی کام جلد شروع ہو گا وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور کرغزستان کے تعلقات میں تیزی سے بہتری جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعلقات باہمی احترام، مشترکہ عقیدہ، مشترکہ مفادات پر مبنی ہیں، ہمارے درمیان خوشگوار تعلقات ہیں اور دونوں ممالک اہم علاقائی اور عالمی ایشوز پر یکساں موقف رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے درپیش مشترکہ چیلنجوں سے متعلق ایشوز اور دستیاب مواقع پر جامع مشاورت کی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک توانائی استحکام، انسداد دہشت گردی، منشیات کی سمگلنگ، انتہا پسندی، تجارت، معاشی تعاون اور علاقائی یکجہتی سمیت جامع ایشوز پر مشترکہ مفادات رکھتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کرغزستان کے ساتھ تعاون کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید مضبوط اور وسیع بنانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت کے دوران کرغزستان کے وزیراعظم اور میں نے دوطرفہ تعلقات کے تمام اہم پہلوﺅں کاجائزہ لیا، ہم نے پاکستان اور کرغزستان کے درمیان اعلیٰ سطحی دوروں سمیت باقاعدہ سیاسی تبادلوں کی ضرورت پر توجہ دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک نے تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ، انفراسٹرکچر کی بہتری، سڑکوں اور ریل رابطوں کی تعمیر اور توانائی کے شعبوں میں تعاون میں بھرپور انسانی اور معدنی وسائل سے مکمل استفادہ کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کرغزستان نے توانائی کے منصوبوں پر تیزی سے پیش رفت کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات اطمینان بخش ہے کہ کاسا 1000 کے پراجیکٹ کے حوالے سے تمام اہم معاہدے طے پا گئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی کا انحصار کاسا 1000 پراجیکٹ کی بجلی پر مبنی ہے جس سے پاکستان کی توانائی کی قلت دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس پراجیکٹ پر اجتماعی طور پر جلد از جلد کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مواصلاتی روابط کے جامع نیٹ ورک کا فروغ چاہتا ہے، ہم نے گوادر پورٹ اور پاک چائنہ اکنامک کوریڈور کی ترقی کے لئے اقدامات کئے جن سے علاقائی روابط کو سہولت ملے گی اور وسطی ایشیائی ریاستیں ہماری بندرگاہیں استعمال کر سکیں گی اسی طرح اس خطہ میں ہماری رسائی ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ کرغزستان کے وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کے دوران دونوں ممالک نے کثیر الجہتی اداروں بالخصوص اقوام متحدہ، جی۔77، غیر وابستہ تحریک اور ای سی او پر تعاون کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جامع اصلاحات کے لئے کرغزستان کے ساتھ قریبی تعاون سے کام کرنا چاہتے ہیں جس کے لئے تمام رکن ممالک کی امنگوں کو مدنظر رکھنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ استحقاق کے مزید مراکز قائم کرنے کی بجائے چھوٹے ممالک کے مفادات پر بالخصوص توجہ دی جانی چاہیے اور سلامتی کونسل کو مزید جمہوری بنانا چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بننے کا خواہاں ہے اور اس سلسلے میں کرغزستان کی جانب سے تعاون قابل تعریف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کرغزستان کے درمیان مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مستحکم بنانے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کرغزستان کے شہریوں کو تربیتی کورس کی فراہمی جاری رکھے گا، فارن سروس اکیڈمی اسلام آباد میں 60 سے زائد نوجوان اور مڈ کیریئر سفارتکاروں کو تربیت دی گئی ہے جبکہ بینکاری، ڈاک اور دیگر شعبوں کے لئے بھی تربیت کی پیشکش ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ اقدار اور کمٹمنٹ سے علاقائی تعاون میں اضافہ ہو گا جو پاکستان اور کرغزستان کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات کو یقینی بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کرغزستان کے دورے پر بہت خوشی ہوئی ہے جو آزادی کے وقت سے ہمارا انتہائی قریبی دوست ہے۔ انہوں نے اپنے انتہائی پرتپاک استقبال اور فیاضیانہ مہمان نوازی پر کرغزستان کے عوام اور حکومت سے اظہار تشکر کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ کرغزستان کی ثقافت سے بہت متاثر ہوئے ہیں اور کرغزستان کی مدبرانہ قیادت کے تحت ہونے والی ترقی اور خوشحالی کی تعریف کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں کرغزستان کے بھائی بہنوں کےلئے پاکستان کے عوام کی نیک تمناﺅں کا اظہار کرتا ہوں۔ اس موقع پر کرغزستان کے وزیراعظم تیمر سریوف نے کہا کہ پاکستان بندرگاہوں اور قدرتی وسائل کے ساتھ ایک بھرپور ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک انسداد دہشت گردی کی کوشش میں تعاون کر سکتے ہیں، ہم پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے تیار ہیں اور اس سلسلے میں کاسا 1000 پراجیکٹ بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرغزستان تجارت اور اقتصادی کوریڈور کا ایک حصہ بننے کا خواہشمند ہے جس سے علاقائی تجارت کے فروغ میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ڈیزاسٹرمینجمنٹ کے شعبے میں بھی تعاون پر اتفاق کیا، کرغزستان پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانا چاہتا ہے۔
پاکستان اور کرغزستان کادہشتگردی کے خاتمے، دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں