جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

این آ ر او کیس میں سپریم کورٹ کے قانونی نکات غیر متعلقہ تھے،جسٹس ثاقب نثار

datetime 19  مئی‬‮  2015 |

اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ میں 18 ویں اور 21 ویں آئینی ترمیم کے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے این آر او کو غلط تسلیم کر لینے کے باوجود سپریم کورٹ نے غیر ضروری طور پر 350 صفحات پر مشتمل فیصلہ لکھ ڈالا اور ایسے ایسے قانونی نکات اٹھا دیئے جو سراسر غیر متعلقہ تھے۔ جبکہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ اپنے معاملات میں ہم بھارتی آئین کا سہارا لینے کی کیوں کوشش کر رہے ہیں جبکہ جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے کہا ہے کہ بھارتی آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق حقیقی ہیں جبکہ ہمارے ہاں یہ حقوق صرف قانون کی حد تک ہیں۔ فوجی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے صرف آئین کے آرٹیکل 175 میں ترمیم کی گئی کسی اور آرٹیکل کو نہیں چھیڑا گیا۔ حکومت کا یہ عام معمول ہے کہ وہ آرڈیننس کا اختیار غلط طور پر استعمال کرتی ہے۔ ججز کے تقرر میں اگر چیف جسٹس پاکستان کے اختیارات پر جہاں قدغن لگائی گئی وہاں اب یہ اختیار وزیراعظم‘ وزیراعلیٰ‘ گورنرز اور صدر مملکت کے پاس بھی نہیں رہا۔ جبکہ خالد انور نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں حکومت کے کہنے کے باوجود کہ سپریم کورٹ کو عدالتی نظرثانی کا اختیار ہے سپریم کورٹ نے پھر بھی بنیادی آئینی ڈھانچے سے تصادم ترمیم اڑا کر رکھ دی۔ پارلیمانی کمیٹی کا قیام سود مند ہے پہلے ججز کے تقرر کا اختیار فرد واحد کے پاس تھا انہوں نے دلائل چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں 17 رکنی فل کورٹ بنچ کے رو برو منگل کے روز دیئے ہیں عدالت نے دو روز میں خالد انور کو دلائل مکمل کرنے کی ہدایت بھی جاری کر دی ہے۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…