پیر‬‮ ، 19 مئی‬‮‬‮ 2025 

ذوالفقارمرزا کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے،آصف زرداری آخربول ہی پڑے

datetime 18  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک )سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ جب نیوٹرل ایمپائر آئیں گے تو پیپلز پارٹی وہیں کھڑی ہو گی جہاں پہلے تھی ، وزیراعلیٰ سندھ تبدیل ہو رہاہے اور نہ ہی گورنر راج کا کوئی خوف ہے ، جمہوریت کے پھول کو تناور درخت بنانے کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے ، سانحہ سفورا ایک سوچی سمجھی سازش ہے ، مجموعی طور پر سندھ میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہے ، اقتصادی راہداری منصوبہ ہم نے 100 میل منظور کرایا اب اگر وہ 1500 میل بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ، تمام سیاسی جماعتوں کو اس نئی پیشرفت پر راضی کرنے کو تیار ہیں ، بلاول بھٹو پاکستان آنے کیلئے دبئی پہنچ چکے ہیں ، ذوالفقار مرزا کے پیچھے کسی کا ہاتھ ہے ، وہ جو کہہ رہا ہے اس کی تمام پارٹی نے مذمت کی ۔ پیر کو زرداری ہاﺅس میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی ، راجہ پرویز اشرف اور شیری رحمان ، سینیٹر فرحت اللہ بابر، پلوشہ بہرام، نذیر ڈوھکی سمیت دیگر رہنماﺅں کے ہمراہ صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ موجودہ حکومت اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرے اور کسی ایشو پر جمہوریت کو ٹھیس نہ پہنچے ۔ جمہوریت کو جب بھی ضرورت پڑی ہم نے مدد کی ۔ ملک میں پانچ سال جمہوریت آتی ہے پھر کوئی ڈرامہ ہو جاتا ہے عوام کو جمہوریت کے ثمرات پہنچتے نہیں ہیں اب ملک میں 7 سال سے جمہوریت چل رہی ہے ۔ جیسے جیسے جمہوریت آگے بڑھے گی عوام کو اس کے ثمرات ملیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے شام کے اندر مداخلت نہیں کی کچھ دوستوں نے کہا کہ آپ کی تاریخ کی غلط سمت میں جا رہے ہیں آج انہیں پتہ لگ گیا کہ میں تاریخ کی غلط سمت میں نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سنجیدہ سیاست کرتی ہے کوئی دباﺅ ہمیں کمزور نہیں کر سکتا ۔ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ تبدیل ہو رہا ہے اور نہ ہی ہمیں گورنر راج کا خوف ہے ۔ گزشتہ حکومت میں بھی کہا گیا کہ سندھ حکومت کمزور ہے لیکن عام انتخابات میں پیپلز پارٹی نے کامیابی حاصل کی اور وہی نتائج آئے جو بی بی کی شہادت کے بعد آئے تھے کچھ جگہ پر غلطیاں ہوئیں ہم نے غلط ٹکٹیں دیں ۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد گورنر راج لگانا آسان نہیں جن کی یہ سوچ ہے وہ اخبار کی سرخیوں کیلئے ہو سکتی ہے ۔ ہمیں اس سے کوئی خوف نہیں ہے ۔ مجھے ایسی کوئی صورتحال نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سیاست میں کافی کچھ حاصل کیا ہے ۔ پاکستان میں ہمیشہ دو پارٹیاں نہیںرہیں اتنی سیاسی جماعتیں ہیں جتنے نیوز چینل ہیں جب کوئی نیوٹرل ایمپائر آئیگا ہم وہاں پر کھڑے ہونگے جہاں پہلے کھڑے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری پر کچھ دوستوں کی اپنی اپنی رائے ہے ہم نے 1000 میل کا روٹ منظور کیا تھا اب اگر وہ 1500 میل بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے ۔ میں سب کو اس نئی پیش رفت پر منا لوں گا ۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس منصوبے کو سب مل کراونر شپ دیں کسی کی بے وقوفی کی وجہ سے یہ موقع ضائع نہیں کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ملک بھر میں موجود ہے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں ہمارے ورکروں اور عہدیداروں کو سیکیورٹی ایشوز ہیں ۔ کالعدم تنظیموں اور نا معلوم افراد کی طرف سے تھریٹ ہے ہمارے کارکنوں پر حملے ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں لیاری کے اندر سکون ہوتا تھا جب کراچی کے دیگر حصوں میں لسانی فسادات ہوتی تھے تو لوگ لیاری کے اندر پناہ لیتے تھے ۔ سب سے زیادہ سونے کی دکانیں لیاری میں تھیں لیکن موجودہ صورتحال کا سارا تحفہ مارشل لاءکا ہے ۔ چار سال پہلے بھی کراچی میں آپریشن کیا تھا اب بھی کیا جا رہا ہے ۔ پیپلز پارٹی کو ہمیشہ چیلنجز رہیں گے اور ہم نے ان کا مقابلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت ایسا پھول ہے جس کو پانی نہیں ملے تو وہ مرجھا جائے گا ہم اس کو تناور درخت بنانا چاہتے ہیں کور کمانڈر کراچی کے بیانات کے حوالے سے سوال پر سابق صدر نے کہا کہ کور کمانڈر کی اپنی سوچ ہے ان کا انداز ہی ایسا ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں پانی کا مسئلہ ہے کراچی کی عوام کو آج ایک ہزار گیلن پانی فری سپلائی کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کارگل کو کوئی فتح نہیں سمجھتا ہمیں اس سوچ کو بدلنا پڑے گا ملک میں 25 سے 30 سال جمہوریت قائم رہے گی تو اس پر باتیں نہیں ہونگی۔ ذوالفقار مرزا کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ حضرت علی ؓ کا قول ہے کہ جس پر احسان کرواس کے شر سے بچو ۔ ذوالفقار مرزا کا اپنا ایمان ہے وہ خود کہتاہے کہ میں بدبودار شیعہ ہوں ۔ سابق صدر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے جنوبی پنجاب پر اس کے کوٹے سے زیادہ رقم خرچ کی ۔ یوسف رضا گیلانی نے بے پناہ کام کیا سرائیکی صوبے کیلئے قرارداد کو سینیٹ سے منظور کرایا ۔ انہوں نے کہا کہ میں ، بلاول بھٹو، آصفہ اور بختاور مل کر پرانے ورکرزکو اکٹھا کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیراعظم کے ساتھ بیٹھ کر فوج کو کراچی آنے کی دعوت دی۔ سندھ کے کوٹے سے خرچہ کیا جا رہاہے پشاور میں حالات بہت گھمبیر ہیں وہاں کے سرمایہ کار اور تاجر اسلام آباد منتقل ہو چکے ہیں سندھ دیگر دو صوبوں سے بہت بہترہے بڑے بڑے واقعات کے باوجود کراچی کی معیشت چل رہی ہے کراچی ملک کو 64 فیصد ٹیکس دے رہا ہے سانحہ سفورا ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا ہمیں ان ایشوز کا سامنا کرنا ہے ۔ مارشل لاءحکومتوں میں سندھ کے اندر ڈاکو راج تھا اب مجموعی طور پر سندھ میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں گورنر سندھ عشرت العباد کو پسندکرتا ہوں ایم کیو ایم ہی بتا سکتی ہے کہ وہ کب تک گورنر کے عہدے پر ہیں ۔ انہوں نے ذوالفقارمرزا کے حوالے سے کہا کہ ہمیشہ کوئی کسی کے اشارے پر ناچ رہا ہوتا ہے ذوالفقار مرزا خود کہتا ہے کہ میں نے اسے کپڑے دیئے اس کا مطلب ہے اس کے بچے جو پڑھ رہے ہیں وہ بھی میرے ہی پیسے ہونگے ۔ وہ جو کہہ رہا ہے اس پر میں کیا کہہ سکتا ہوں ۔ بلاول بھٹو زرداری کی سیاست میں واپسی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلاول دبئی پہنچ گئے ہیں آکسفورڈ سے ایم اے کی ڈگری حاصل کر لی ہے جلد پاکستان آئیگے لیکن حتمی تاریخ نہیں بتا سکتا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ایمپائر کے باوجود سندھ میں حکومت قائم کی اور چیئرمین سینیٹ کو منتخب کرایا میری قیادت میں پارٹی کو نقصان نہیں ہو رہا حالات ہی ایسے ہیں پیپلز پارٹی پر اکثر امتحانات آتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت سے پہلے سوات میں پاکستان کا جھنڈا نہیں لہر ا رہا تھا ہم نے آپریشن کیا طالبان سے اسے خالی کرایا اور پاکستان کا جھنڈا لہرایا ۔ 25 لاکھ آئی ڈی پیز کی دیکھ بھال کی اور انہیں دوبارہ انکے گھروں میں بھجیا ۔ کچھ فورسز ضرب عضب بعد میں کرنا چاہتی تھیں یا شاید اس وقت ایسے حالات نہیں تھے کہ ضرب عضب کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں انتہا پسند پارٹی کی حکومت ہے پہلے ہمارے بارڈر پراتنی گرما گرمی نہیں تھی جتنی اب ہو گئی ہے امید ہے وزیراعظم نواز شریف بھارت کے ساتھ تعلقات کیلئے کوئی درمیانی راستہ نکالیں ۔ انہوں نے کہا کہ کبھی کسی ایس ایچ او ، جرنیل ، ججز اور صحافیوں نے ایک دوسرے پر الزام نہیں لگایا صرف سیاستدان ہیں جن پر الزامات لگائے جاتے ہیں اگر کوئی ایسا نہ کرے تو ان کا سودا بکتا نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں وضع داری ہونی چاہئے ایسا نہ ہو کہ عوام کا سیاستدانوں سے دل اکتا جائے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



غزوہ ہند


بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…