پیر‬‮ ، 19 مئی‬‮‬‮ 2025 

جوڈیشل کمیشن ،تحریک انصاف کے 5 مزید گواہ 11 مئی کو جرح کے لئے طلب

datetime 8  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اس میں اضافی بیلٹ پیپرز بھی شامل ہوتے ہیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کا جواب نہیں پڑھا۔ پیرزادہ نے کہا کہ الیکشن کمیسن کہتا ہے کہ ہم نے تو صرف 34 بندے مانگے تھے اور آپ کہہ رہے ہیں 100 سے 200 بندے مانگے تھے۔ 78 افراد کی بات بھی کی ہے یہ ان کے بیانات میں تضاد ہے۔ کمیسن نے کہا کہ گواہ الیکشن کمیشن کا جواب نہیں دے سکتے۔ پیرزادہ نے کہا کہ وہ سوال واپس لیتے ہیں۔ کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ جرح مکمل ہونے کے بعد بھی اگر آپ محسوس کریں کہ ابھی بھی گواہوں کی ضرورت ہے ان کو بلا سکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن ریکارڈ دیکھ کر اس کے اصلی ہونے یا نہ ہونے کا فیصلےہ کرے گا اس کے لئے آپ کو درخواست دینا ہو گی کہ وہ گواہوں پر مزید جرح کرنا چاہتے ہیں۔ گواہ نے بتایا کہ ریٹرننگ افسران وردی میں نہ تھے۔ ایک کیس میں ریٹرننگ آفیسر نے 3 اضافی پیپرز جبکہ ایک نے 30 فیصد اضافی پیرز مانگے تھے۔ یہ درست ہے۔ یہ درخواست ایک بار ہی کی گئی۔ یہ اصافی بیلٹ پیپرز رجسٹرڈ ووٹوں کے 30 فیصد تھے۔ میں نے اضافی پیرز مانگنے بارے ریٹرننگ آفیسر سے کچھ نہیں پوچھا تھا۔ الیکشن کمیشن نے بیلٹ پیپرز اصافی دینے بارے رحم دلی کا مظاہرہ کرنے کو کہا تھا اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے باقاعدہ ایک فارمولا دے رکھا تھا اور یہ مجھے بتایا گیا تھا جو میں نے آر اوز کو بتایا تھا۔ تمام تر ہدایات ریکارڈ کا حصہ ہیں۔ الیکشن کمیشن نے سب کے ساتھ یکساں سلوک کا حکم دے رکھا تھا۔ 7 مئی کے بعد راﺅ افتخار سے کوئی بات نہیں ہوئی اور نہ ہی کال کی تھی۔ انتخابات ہونے کے بعد وہ الیکشن کمیشن اسلام آباد آئے تھے اور یہ آنا جانا لگا رہا۔ الیکشن کمیسن نے کبھی بھی دفعہ 103 ڈبل اے بارے نہیں بلایا اور انہوں نے انتخابات سے متعلق ایک بھی شکایت موصول نہیں کی۔ 103 ڈیل اے کی سماعت میں انہیں کبھی بھی طلب نہیں کیا گیا۔ سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں پر 48 گھنٹوں تک پابندی رہی۔ انتخابات مکمل ہونے کے بعد اس سرگرمی پر پابندی نہیں رہی تھی۔ جب تک پراسس مکمل نہیں ہو گیا اور نتائج غیر سرکاری طور پر مرتب نہیں ہو گئے یہ پابندی برقرار رہی۔ پیرزادہ نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف سپیکر ایاز صادق کے حلقے میں گئے تھے اس بارے معلومات ہیں۔ تو اس پر گواہ نے کہا کہ ان کو اس بارے معلومات نہیں ہیں۔ پیرزادہ نے کہا کہ نواز شریف نے اس رات تقریر کی تھی اور کہا تھا کہ وہ انتخابات جیت چکے ہیں کیا آپ کو علم ہے۔ اس پر گواہ نے کہا کہ انہون نے ٹیلی ویژن پر تقریر نہیں دیکھی تھی۔ پیرزادہ نے کہا کہ وہ جرح یہاں روک رہے ہیں ڈاکومنٹس کے جائزے کے بعد ہی اس بارے بات کریں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



10مئی2025ء


فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…