سینٹ انتخابات ، مسلم لیگ ن بڑی جماعت بن کر سامنے آئی،تحریک انصاف بھی پانچ نشستوں پر کامیاب

6  مارچ‬‮  2015

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)پاکستان کی حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز نے سینیٹ کی 48 نشتوں پر ہونے والے انتخابات میں 18 نشتیں جیت کر پہلے پوزیشن حاصل کی ہے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین نے آٹھ نشتوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔حکومتی خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے سینیٹ کی پانچ نشستو ں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے چار امیدوار کامیاب رہے ہیں۔ نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے تین تین نشستو ں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ جمعیت علمائے اسلام ( ف) کے حصے میں دو سیٹیں آئی ہیں۔عوامی نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل)، کیو جے آئی اور جماعت اسلامی کے حصے میں ایک ایک سیٹ آئی ہے۔ بلوچستان اسمبلی سے ایک آزاد امیدوار بھی کامیاب رہا ہے۔آئینی اور قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے فاٹا سے سینیٹ کی چار نشتوں پر انتخابات روک دیا گیا ہے اور وہاں دوبارہ انتخابات کرانے کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔فاٹا کے لیے پریزائیڈنگ افسر نے الیکشن کمیشن اور صدارتی آرڈیننس کے ووٹنگ کے طریقہ کار میں تضاد کی وجہ سے فاٹا کی نشستوں پر الیکشن ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔
غیر حتمی نتائج

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، مجموعی نشستیں 2 :
مسلم لیگ نواز (2)
پنجاب : 11 نشستیں:
مسلم لیگ نواز (11)
سندھ،11 نشستیں:
پاکستان پیپلز پارٹی (7)
متحدہ قومی موؤمنٹ (4)
بلوچستان 12 نشستیں:
مسلم لیگ نواز (3)
پختونخوا ملی عوامی پارٹی (3)
نیشنل پارٹی (3)
بی این پی مینگل گروپ (1)
جے یو آئی (ف) (1)
خیبر پختوانخوا: 12 نشتیں
تحریک انصاف (5)
مسلم لیگ (ن) (2)
جے یو آئی (ف) (1)
پی پی پی پی (1)
اے این پی (1)
جماعت اسلامی (1)
آزاد (1)
سینٹ کی اڑتالیس نشتوں کے لیے 95 امیدوار میدان میں اترے تھے۔پاکستان مسلم لیگ نے پنجاب اور وفاقی دارالحکومت سے تمام نشتوں پر کامیابی حصل کی۔ مسلم لیگ کو پنجاب سے گیارہ اور وفاقی دارالحکومت سے دو نشتوں پر کامیابی ملی۔سندھ سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین اور ایم کیو ایم نے کامیابی حاصل کی جبکہ خیبر پختوانخوا اور بلوچستان سے ملے جلے نتائج سامنے آئے۔پنجاب سے کامیاب امیدوار
راجہ ظفر الحق، جنرل (ریٹائرڈ) عبد القیوم، چوہدری تنویر خان، مشاہد اللہ خان، پرویز رشید، غوث محمد خان نیازی، نہال ہاشمی، پروفیسر ساجد، سلیم ضیا، نجمہ حمید، عائشہ رضا۔
سندھ سے کامیاب امیدوار
رحمان ملک، اسلام الدین شیخ، فاروق ایچ نائیک، سلیم ماندی والا، عبد الطیف انصاری، گھیان چند، میاں عتیق شیخ، خوش بخت شجاعت، سسی پلیجو، نگہت مرزا، محمد علی خان سیف۔
خیبر پختوانخوا:
شبلی فراز، محسن عزیز، لیاقت تراکئی، صلاح الدین ترمذی، سراج الحق، مولانا عطا الرحمٰن، خانزادہ خان، سمینہ عابد، ستارہ ایاز، نعمان وزیر، جاوید عباسی اور کینیتھ ولیئم۔
بلوچستان:
حاصل خان بزنجو، محمد عثمان کاکڑ، سردار محمد اعظم خان،عبدالغفور حیدری، میر نعمت اللہ زہری، جہانزیب جمالدینی، محمد یوسف بدینی، کلثوم پروین، گل بشرہ، شاہباز درانی، میر کبیر احمد اور ڈاکٹر اشوک کمار۔
خیال رہے کہ ان انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لیے تحریکِ انصاف سمیت کچھ جماعتوں نے خفیہ رائے شماری کی جگہ کھلے عام ووٹنگ کا مطالبہ کیا تھا۔اس سلسلے میں حکومت نے رائے شماری کے طریقہ کار میں تبدیلی کے لیے آئین میں ترمیم کرنے کا ارادہ بھی کیا تھا تاہم پیپلز پارٹی اور جمیعت علمائے اسلام کی جانب سے مبینہ مخالفت کے بعد ایسا ممکن نہیں ہو سکا تھا۔آئینِ پاکستان کے تحت صوبوں، وفاق اور فاٹا سے تعلق رکھنے والے سینیٹ کے نصف ارکان ہر تین سال بعد ریٹائر ہوتے ہیں۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…