لاشیں صرف سویلینز کی گرتی ہیں
ہجوم دیوار توڑ کر چھائونی کے اندر داخل ہو گیا‘ ان کے ہاتھ میں ڈنڈے‘ اینٹیں اور پتھر تھے‘ ایک آدھ نوجوان کے پاس پستول اور رائفل بھی تھی‘ وہ چھائونی کی سڑکوں پر دوڑ رہے تھے‘ گالی گلوچ کر رہے تھے اور انقلاب زندہ باد کے نعرے لگا رہے تھے‘ سامنے چھائونی کا راشن… Continue 23reading لاشیں صرف سویلینز کی گرتی ہیں