اللہ تعالی جو قہار ہے اس نے اپنے جلال کے ثبوت کے لۓ جہنم بنائی ہے جس میں آگ کے الاؤ گناہ گاروں کی سزا کے لۓ جلاۓ گۓ ہیں جس کی تپش دنیا کی آگ سے ہزارہا گنا زیادہ ہو گی۔جہنم کا ایک دن دنیا کے سیکڑوں دنوں سے زیادہ طویل ہو گا اور اس آگ کا ایندھن وہ لوگ بنیں گے جنہوں نے دنیا کی زندگی اللہ پاک کی نافرمانی میں گزاری۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ اللہ رحیم و کریم بھی ہے
اس نے اپنے بندوں کے چھوٹے چھوٹے اعمال پر ان کی جہنم کی آگ معاف کردینے کا وعدہ بھی فرمایا ہے ۔آج ہم آپ کو ان ہی اعمال کے متعلق بتائیں گے جن کے کرنے سے جہنم کی آگ انسان کو چھو بھی نہیں پاۓ گیسیدنا معاذرضی اللہ عنہ ایک مرتبہ آپ صلی اللہ کے ہمراہ آپ کی سواری پر آپ کے پیچھے سوار تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا اے معاذ رضی اللہ عنہ، انہوں نے عرض کیا لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم۔ وسعدیک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے معاذ انہوں نے عرض کیا لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وسعدیک تین مرتبہ ایسا ہی ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو کوئی اپنے سچے دل سے اس بات کی گواہی دے کہ سوا اللہ کے کوئی معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں اللہ اس پر دوزخ کی آگ حرام کر دیتا ہے۔ صحیح بخاری کتاب العلم اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اور جو اللہ تعالیٰ کی اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی فرمانبرداری کرے گا اسے اللہ تعالیٰ جنتوں میں لے جائے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں جن میں وه ہمیشہ رہیں گے اور یہ بہت بڑی کامیابی ہے اور جو شخص اللہ تعالیٰ کی اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کرے اور اس کی مقرره حدوں سے آگے نکلے اسے وه جہنم میں ڈال دے گا جس میں وه ہمیشہ رہے گا، ایسوں ہی کے لئے رسوا کن عذاب ہے۔ سورۃ النسا 13،14 حسن اخلاق سے پیش آنا سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا کیا میں تم لوگوں کو ایسے شخص کے متعلق نہ بتاؤں جس پر دوزخ کی آگ حرام اور وہ آگ پر حرام ہے؟
یہ وہ شخص ہے جو نرم مزاج اور لوگوں کے قریب ہے اور ان کے لئے سہولت اور آسانی پیدا کرتا ہے۔ اللہ کے خوف سے رونا اور جہاد کا غبار سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص خوف اللہ کی وجہ سے رویا وہ اس وقت تک دوزخ میں نہیں جائے گا یہاں تک کہ دودھ پستان میں واپس ہوجائے اور اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کا غبار اور جہنم کا دھواں ایک جگہ جمع نہیں ہو سکتے۔ ظہر سے پہلے چار اور بعد میں چار رکعات پر ہمیشگی اختیار کرناام المؤمنین سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے سُنا کہ جو شخص ظہر سے پہلے چار اور بعد میں چار رکعتوں کو ہمیشہ پڑھے
اسے اللہ تعالٰی جہنم کی آگ پر حرام کر دے گا ۔ فجر اور عصر کی نماز سیدنا عمارة بن رؤيبة رضي الله عنه کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جو سورج طلوع اور غروب ہونے سے پہلے نماز پڑھتا ہے جہنم کی آگ اسے چھو بھی نہیں سکے گی یعنی فجر اور عصر کی نماز۔ اللہ انسان کو ستر ماؤں سے زیادہ پیار کرتا ہے وہ رحیم و کریم ہے اس نے انسان کے لۓ جنت کا راستہ آسان اور جہنم کا راستہ مشکل بنایا ہے ۔ جہنم کے راستے پر جگہ جگہ اس نے توبہ و استغفغار کی گنجائش رکھی ہے جس سے انسان کسی وقت بھی فائدہ اٹھا کر راستہ بدل کر جنت کی جانب روانہ ہو سکتا ہے ۔ یہ مہلت انسان کو زندگی کی آخری سانسوں تک حاصل ہے اس سے فائدہ اٹھائیں اور جہنم کی آگ سے نجات حاصل کریں ۔