حضرت سیدنا وہب بن منبہؓ فرماتے ہیں کہ بنی اسرائیل کے ایک نوجوان نے ہر قسم کے گناہوں سے توبہ کی۔ پھر ستر سال تک مسلسل عبادت کرتا رہا۔ دن کو روزہ رکھتا۔ رات کو جاگتا۔ اس کے تقویٰ کا یہ عالم تھا کہ نہ کسی سایہ کے نیچے آرام کرتا اور نہ ہی کوئی عمدہ غذا کھاتا۔ جب اس کا انتقال ہوا گیا تو اس کے بعض دوستوں نے اسے خواب میں دیکھ کر مافعل اللہ بک؟
یعنی اللہ عزوجل نے تیرے ساتھ کیا معاملہ کیا؟اس نے بتایا کہ اللہ عز و جل نے میرا حساب لیا۔ پھر سب گناہوں کو بخش دیا مگر آہ!ایک تنکا جسے میں نے اس کے مالک کی مرضی کے بغیر لے لیا تھا اور اس سے دانتوں میں خلال کیا تھا وہ تنکا اس کے مالک سے معاف کروانا رہ گیا تھا۔افسوس صد افسوس!اس سبب سے ابھی تک مجھے جنت سے روکا ہوا ہے۔مجھے جنت سے روکا ہوا ہے۔