اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے مصر کے معروف اہرام میں سے ایک میں پوشیدہ داخلے کا ممکنہ راستہ تلاش کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔گیزا کے تین بڑے اہرام میں سب سے چھوٹے، یعنی مینکورے کے ہرم، کے بارے میں عام خیال ہے کہ یہ تقریباً 4550 سال قبل فرعون مینکورے کے لیے تعمیر کیا گیا تھا۔ طویل عرصے سے سائنس دانوں کے ذہن میں یہ سوال موجود تھا کہ شاید اس ہرم میں ایک اور خفیہ راستہ بھی ہو سکتا ہے۔اب محققین کی ایک ٹیم نے ایسی نشاندہی کی ہے جو ان شکوک کو حقیقت سے قریب تر ثابت کرتی ہے۔
ماہرین نے جدید ریڈار اور الٹرا ساؤنڈ ٹیکنالوجی کی مدد سے ہرم کی مشرقی سمت کچھ غیر معمولی سگنلز دریافت کیے ہیں۔ان اشاروں سے معلوم ہوا ہے کہ اس حصے کے نیچے دو خالی جگہیں موجود ہیں جن میں نہایت باریک بینی سے تراشے اور چمکائے گئے بڑے پتھر رکھے ہوئے ہیں۔ ان پتھروں کی اونچائی تقریباً چار میٹر جبکہ چوڑائی چھ میٹر تک بتائی جا رہی ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ اس طرح کے بڑے پالش شدہ پتھر اس ہرم کے شمالی حصے میں موجود معروف مرکزی دروازے پر بھی دیکھے جاتے ہیں، جس سے اس نئی دریافت کی اہمیت میں اضافہ ہو گیا ہے۔

































