اسلام آباد (نیوز ڈیسک)چین کے ایک نئے اسٹیلتھ فلائنگ وِنگ ڈرون کی پہلی پرواز کی ویڈیو منظر عام پر آ گئی ہے، جسے ماہرین ممکنہ طور پر ملک کے اگلی نسل کے بمبار طیارے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔چینی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ بڑا اسٹیلتھ ڈرون “کرینکڈ کائٹ” کہلاتا ہے، جسے غیر رسمی طور پر GJ-X کا نام دیا گیا ہے۔ اس کی ویڈیو 19 اکتوبر سے چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا کہ اس سے قبل مالان ائیربیس پر لی گئی سیٹلائٹ تصاویر میں بھی ایک مشابہہ طیارہ دیکھا گیا تھا، اور ماہرین کا ماننا ہے کہ حالیہ ویڈیو میں نظر آنے والا ڈرون اسی ماڈل یا اسی ڈیزائن سے متاثرہ ہو سکتا ہے۔ایک دفاعی ویب سائٹ کے حوالے سے کہا گیا کہ مالان بیس پر موجود طیارے کے پروں کا پھیلاؤ تقریباً 42 میٹر ہے — جو اس نوعیت کے بغیر پائلٹ اسٹیلتھ طیاروں میں انتہائی غیر معمولی ہے۔یہ سائز امریکی اسٹیلتھ بمبار طیارے B-21 Raider کے قریب تر ہے، جو فی الحال تیاری کے مراحل میں ہے۔ابھی تک نئے چینی ڈرون کا درست مقصد واضح نہیں۔ دفاعی ماہرین کی آرا منقسم ہیں — کچھ کے مطابق یہ بغیر پائلٹ جنگی طیارہ (UCAV) ہے جو حملہ آور کارروائیوں کے لیے تیار کیا گیا ہے، جبکہ دیگر کا خیال ہے کہ یہ اسٹیلتھ بمبار ڈرون کے طور پر استعمال ہوگا۔چینی دفاعی تجزیہ کار چین شی نے گزشتہ ماہ ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ مالان بیس پر دکھائی دینے والا یہ نیا طیارہ بظاہر ایک درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا اسٹریٹیجک بمبار معلوم ہوتا ہے، جو چین کے دفاعی نظام میں ایک نیا اضافہ ثابت ہو سکتا ہے۔