مظفرآباد (نیوز ڈیسک) — آزاد کشمیر میں سیاسی ہلچل اس وقت پیدا ہوگئی جب وزیر خزانہ عبدالماجد خان اور وزیر خوراک چوہدری اکبر ابراہیم نے اپنی وزارتوں سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔
دونوں وزراء نے مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران اپنے استعفوں کا اعلان کیا۔ اس موقع پر عبدالماجد خان نے الزام عائد کیا کہ مہاجرین کی 12 نشستوں کو ختم کرنے کا فیصلہ ایک منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا ہے، اور اس تمام عمل کے ذمہ دار وزیراعظم آزاد کشمیر انوارالحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی صورتِ حال میں وہ حکومت کا حصہ نہیں رہ سکتے، کیونکہ وزیراعظم انوارالحق کے ساتھ مزید کام کرنا ریاست کے مفاد کے خلاف ہوگا۔
اسی پریس کانفرنس میں چوہدری اکبر ابراہیم نے بھی وزیراعظم پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے وزیراعظم ہاؤس کے دروازے عوام پر بند کر دیے ہیں۔ ان کے مطابق کئی اہم فائلیں دو دو اور تین تین ماہ تک دبا کر رکھی گئیں، جس سے حکومتی امور مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔
اکبر ابراہیم نے سوال اٹھایا کہ ایکشن کمیٹی نے اب تک وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ کیوں نہیں کیا؟ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ وہ وزیراعظم آزاد کشمیر انوارالحق کے فوری استعفے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
دونوں وزراء کے استعفوں کے بعد آزاد کشمیر کی سیاسی فضا مزید کشیدہ ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔