کابل (نیوز ڈیسک) افغانستان میں دو دن تک معطل رہنے کے بعد انٹرنیٹ اور ٹیلی کمیونیکیشن سروسز دوبارہ فعال ہوگئیں۔ افغان میڈیا کے مطابق تمام نیٹ ورکس نے سروسز بحال کر دی ہیں تاہم طالبان حکام کی جانب سے اب تک اس معاملے پر کوئی واضح سرکاری بیان سامنے نہیں آیا۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ تقریباً 48 گھنٹے تک ملک بھر میں انٹرنیٹ اور فون سروس بند رہی جس کے باعث عوام اور ادارے شدید مشکلات کا شکار رہے۔ دوسری جانب امریکی میڈیا کے مطابق طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ انٹرنیٹ پر پابندی کی خبریں درست نہیں، دراصل تکنیکی ٹیمیں فائبر آپٹک کیبلز کی مرمت کر رہی ہیں جو کافی پرانی اور خراب ہو چکی تھیں۔
یاد رہے کہ انٹرنیٹ کی بندش کے دوران بینکنگ، آن لائن تعلیم اور دیگر اہم سہولتیں متاثر ہوئیں جبکہ کابل انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پروازیں بھی معطل رہیں۔ اطلاعات کے مطابق جمعرات سے پہلے کوئی فلائٹ آپریشن ممکن نہیں ہوگا۔
ادھر عالمی تنظیم “نیٹ بلاکس” نے رپورٹ کیا ہے کہ تعطل کے دوران افغانستان میں انٹرنیٹ کی رسائی معمول کے مقابلے میں صرف 14 فیصد رہ گئی تھی جو بظاہر جان بوجھ کر سروس منقطع کرنے کے مترادف دکھائی دیتی ہے۔