اسلام آباد (نیوز ڈیسک )ٹیویسٹاک اسکوائر میں قائم مہاتما گاندھی کے مجسمے کو نامعلوم افراد نے مودی اور بھارت مخالف تحریروں سے مسخ کر دیا۔برطانوی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ 2 اکتوبر سے چند دن قبل سامنے آیا، جب گاندھی کی 156 ویں سالگرہ اور اقوامِ متحدہ کے “یومِ عدم تشدد” کی تقریبات منائی جانی تھیں۔بھارتی ہائی کمیشن نے اس توڑ پھوڑ کی مذمت کرتے ہوئے فوری ایکشن کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یہ عمل شرمناک ہے اور عدم تشدد کے نظریے پر حملہ تصور ہوتا ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر میں دیکھا گیا کہ مجسمے کے چبوترے پر کالے رنگ سے “دہشتگرد” لکھا گیا جبکہ ساتھ ہی “مودی”، “گاندھی” اور “ہندوستانی” کے الفاظ بھی درج تھے۔
میٹرو پولیٹن پولیس نے تصدیق کی ہے کہ معاملے کو “نسلی تعصب پر مبنی جرم” کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، تاہم تاحال کسی شخص کو حراست میں نہیں لیا گیا۔رپورٹس کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں کہ گاندھی کے مجسمے کو نشانہ بنایا گیا ہو۔ جون 2014 میں ایک مجسمے پر اسپرے سے “’84 کو کبھی نہ بھولو” اور “ہمیں انصاف چاہیے” کے نعرے لکھے گئے تھے، جو بھارت میں 1984 کے گولڈن ٹیمپل حملے کی یاد دہانی تھی۔اسی طرح اکتوبر 2019 میں مانچسٹر یونیورسٹی کے طلبہ نے احتجاجی مہم شروع کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ گاندھی کے “سیاہ فام مخالف بیانات” ریکارڈ پر موجود ہیں، لہٰذا ان کے مجسمے نصب نہیں کیے جانے چاہئیں۔