بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

ٹرمپ کی غزہ جنگ بندی منصوبے کے مجوزہ 20 نکات کی تفصیلات سامنے آگئیں

datetime 30  ستمبر‬‮  2025 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں غزہ امن معاہدے کا اعلان کیا اور بتایا کہ اس پر تمام مسلم اور عرب ممالک نے اتفاق کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے پیش کیے گئے 20 نکات کی تفصیلات بھی سامنے آگئی ہیں، جنہیں امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے دو حکومتوں کے حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا۔

ٹرمپ کے مجوزہ 20 نکات برائے غزہ جنگ بندی

رپورٹ کے مطابق معاہدے میں فوری جنگ بندی، موجودہ محاذوں کو منجمد کرنے، 48 گھنٹوں میں تمام 20 زندہ یرغمالیوں کی رہائی اور 24 جاں بحق افراد کی باقیات واپس کرنے کی شقیں شامل ہیں۔

اس معاہدے کے تحت اسرائیل نہ صرف 250 عمر قید کے فلسطینی قیدی رہا کرے گا بلکہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد گرفتار ہونے والے تقریباً 1700 غزہ کے شہریوں کو بھی آزاد کیا جائے گا، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

مزید یہ کہ منصوبے میں حماس کے تمام جارحانہ ہتھیاروں کی تلفی، ہتھیار ڈالنے والے جنگجوؤں کے لیے عام معافی اور غزہ چھوڑنے کے خواہش مند ارکان کو محفوظ راستہ دینے کا ذکر ہے۔

امریکی صدر کے ایجنڈے میں غزہ میں انسانی امداد کی فوری اور مساوی فراہمی، جبری بے دخلی پر پابندی، واپس آنے والوں کے لیے واپسی کا حق، اور مستقبل میں غزہ کی سیاست میں حماس کے کردار کو ختم کرنے کی تجاویز بھی شامل ہیں۔

منصوبے کے مطابق فلسطینی اور بین الاقوامی ماہرین پر مشتمل ایک عارضی عبوری حکومت قائم کی جائے گی جو ایک نئی عالمی تنظیم کے تحت کام کرے گی، جبکہ غزہ میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے بین الاقوامی سیکیورٹی فورس بھی تعینات ہوگی۔

صدر ٹرمپ کے منصوبے میں غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے اقتصادی ترقیاتی پروگرام اور فلسطینی اتھارٹی میں اصلاحات کا بھی ذکر ہے تاکہ مستقبل میں وہ غزہ کا انتظام سنبھال سکے۔

معاہدے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج مرحلہ وار غزہ سے نکلے گی، اسرائیل کو دوبارہ قبضہ یا الحاق کی اجازت نہیں ہوگی، اور قطر پر مزید حملے نہ کرنے کی یقین دہانی بھی دی گئی ہے۔

آخر میں منصوبے میں فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ایک قابلِ اعتماد راستہ فراہم کرنے، اسرائیل اور فلسطین کے درمیان مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانے اور خطے میں پُرامن بقائے باہمی کو فروغ دینے پر زور دیا گیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ مسلم ممالک نے اس منصوبے کی بھرپور حمایت کی ہے، جبکہ پاکستان کے وزیرِاعظم شہباز شریف اور فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے بھی اس امن منصوبے کی تائید کی ہے۔



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…